امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کی جانب سے رانا فیض احسن کی درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر اور جسٹس شفیع صدیقی پر مشتمل بینچ نے کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ دو ماہ کے دوران چار سو تریسٹھ افراد کو ہلاک کردیا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی صفر رہی اور رینجرز اور پولیس بھی عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ دونوں اداروں کو کام سے روکتے ہوئے ان سے کارکردگی کے حوالے سے تفصیلات طلب کی جائیں جس پرعدالت عالیہ نے وزیرداخلہ سندھ،آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئےاٹھارہ اپریل تک جواب طلب کرلیا ہے۔