اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے کی جانب سے رواں عمرہ سیزن کے دوران کرایوں میں 27 ہزار روپے اضافہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود کرایوں میں اضافہ کر کے ایجنٹس کو نوازا جا رہا ہے جبکہ پی آئی اے کی موجودہ کرایوں کے نرخوں کی وجہ سے حکومت کی پوزیشن عوامی سطح پر خراب ہو رہی ہے۔ کمیٹی نے رواں عمرہ سیزن میں ٹکٹوں اور عمرہ ادا کرنے والے افراد کی اور غیر ملکی بینک سے مجوزہ 8کرائے کے جہازوں کے حصول کے منصوبہ کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔ سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن محمد علی گردیزی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کے کرائے دیگر ایئر لائنز کے مقابلے میں کم ہیں، اگر 10 ہزار روپے تک کے حکومتی ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے تو عمرہ ادا کرنے والوں کو ریلیف مل سکتا ہے۔ سٹینڈرڈ چارٹر بینک سے لیز پر جہاز لینے کا معاہدہ جلد متوقع ہے۔ جہاز نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو مناسب سروس نہیں مل رہی تاہم لیز کے جہاز ملنے سے بہتری کی امید ہے۔ پی آئی اے کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ سہیل یعقوب نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا کی دیگر ایئر لائنز کی طرح پی آئی اے میں ریونیو مینجمنٹ کا فارمولا رائج ہے جس کے تحت مسافروں کو ٹکٹیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایئر لائن کے مفاد میں یہ سسٹم 2007ء سے رائج کیا گیا جس کے تحت سپلائی اور ڈیمانڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ اور کمی کی جاتی ہے۔ پی آئی اے کے پاس طیارے نہ ہونے کی وجہ سے ڈیمانڈ کے مطابق مسافروں کو سروس مہیا نہیں کی جا رہی۔
عمرہ سیزن میں پی آئی اے کرایوں میں اضافے پر قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ برہم
Apr 02, 2014