لاہور ہائیکورٹ نے 250 سے زائد ڈاکٹروں کی برطرفی کالعدم قرار دیدی

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے حلف نہ اٹھانے والے250سے زائد داکٹروں کی برطرفی کے حکومتی نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے محکمہ صحت پنجاب کو دیگر1100ڈاکٹرز سے جوائننگ لینے کی بھی ہدایت دیتے ہوئے سماعت 17اپریل تک ملتوی کردی۔ فاضل عدالت نے ڈاکٹروں کو دس یوم میں اپنی نوکری جوائن کرنے کا آخری موقع دے دیا۔ جبکہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ سروس جوائن کرنے والے ڈاکٹروں کو 10روز کیلئے درخواست کی اجازت دے۔ عدالتی حکم کے مطابق جوائننگ دینے والے ڈاکٹرز کی سنیارٹی  اسی تاریخ سے طے ہو گی جب انہوں نے  برطرفی سے پہلے سروس کا آغاز کیا تھا۔ فاضل عدالت نے  جوائننگ کیلئے درخواست دینے والے ڈاکٹروں کو حکم دیا ہے کہ وہ درخواست کے ساتھ حکومت کی طرف سے طلب کیا  گیا حلف نامہ بھی داخل کریں تاہم اس حلف نامے کی قانونی حیثیت  عدالت کے حتمی فیصلے سے مشروط ہو گی۔ گزشتہ روز کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت کے روبرو ڈاکٹروں کے وکیل نوشاب اے خان نے بتایا کہ پنجاب پبلک سروس کمشن کا امتحان پاس کرنے والے ڈاکٹروں سے حلف نامے طلب کیا جانا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلف نامہ جمع نہ کرانے والے ڈاکٹروں کو بلاجواز نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا۔ عدالت نے برطرف کئے گئے درجنوں ڈاکٹروں کی برطرفی کا حکومتی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے ڈاکٹروں کو حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے دس یوم میں سروس جوائن کرنے کا آخری موقع دے دیا۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر مزید بحث کے لئے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت17 اپریل تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن