مدت کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم پر تبصرہ لکھتے ہوئے شرم محسوس ہو رہی ہے۔ یہ شرم اس لئے نہیں کہ پاکستان سیمی فائنل تک نہ پہنچ سکا بلکہ پاکستانی ٹیم کی خراب پرفارمنس پر ہو رہی ہے۔ پاکستان ٹاس تو ہار گیا مگر ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرکے حیران کر دیا مگر ویسٹ انڈیز کا پہلے بیٹنگ کا فیصلہ اس لئے درست لگ رہا تھا کہ آسمان پر بادل چھائے تھے جس کی وجہ سے رات شبنم گرنے کا چانس نہ تھا۔ پاکستان 15 اوورز تک تو ٹھیک جا رہا تھا کیونکہ صرف 84 رنز بنے تھے۔ آخری 5 اووروں میں ویسٹ انڈیز 82 رنز بنا کر کھیل میں واپس آ گیا اور یہ رنز عمرگل، سعید اجمل اور ذوالفقار بابر کو پڑے۔ 166 سکور بہت بڑا نہ تھا کہ پاکستانی بیٹسمینوں کا آنا جانا لگ گیا صرف احمد شہزاد کو بہت اچھا گیند پڑا بقیہ پوری ٹیم جلدبازی سے آؤٹ ہو گئی۔ کسی نے کوئی پلاننگ نہیں کی۔ کیا کہنے شعیب ملک کے آوٹ ہونے کے نظارے کو، باڈی کہاں، بال کہاں اور پاؤں کہاں! شعیب ملک کو بار بار کھلانے والوں کو شرم آنی چاہئے۔ شعیب ملک اگر ملک سے وفادار ہیں تو کرکٹ کٹ جلا کر ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیں۔ انہی سفارشیوں کی وجہ سے پاکستانی قوم سراپا احتجاج ہے۔