کراچی+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کی عمر کے تعین پر کارروائی مکمل کر لی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ جلد ہی وزارت داخلہ کو بھجوا دی جائے گی۔ این جی اوز نے شفقت حسین کی عمر گرفتاری کے وقت ساڑھے 12 برس ہونے کا دعویٰ کیا تھا جو غلط نکلا۔ شفقت حسین کے کزن نے بیان حلفی پر نئے برتھ سرٹیفکیٹ پر تاریخ یکم اکتوبر 1991ء لکھوائی۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حقائق کا کھوج لگانے پر معلوم ہوا کہ دستاویزات میں گرفتاری کے وقت عمر 23 سال تھی۔ مزید برآں آن لائن کے مطابق شفقت حسین کی عمر کے تنازع کے حوالہ سے ایف آئی اے کی انکوائری مکمل ہو گئی ہے مجرم کے لئے مہم غیر ملکی فنڈنگ سے چلائی گئی اس کا مقصد سزائے موت پر پابندی لگوانا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقات اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹس سے این جی اوز کی جانب سے شفقت حسین کے لئے چلائی جانے والی مہم ایک سکینڈل میں تبدیل ہو جاتی ہے کیونکہ اس میں ملک کے عدالتی نظام کو بدنام کرنے کے لئے غیر ملکی فنڈنگ استعمال کی گئی تاکہ پاکستان میں سزائے موت پر پابندی لگوائی جا سکے۔ سینئر سرکاری ذریعے نے کہا کہ حکام نے نہ صرف غیر ملکی فنڈنگ کے ثبوت حاصل کر لئے ہیں بلکہ اس بات کی تصدیق بھی کر لی ہے کہ اس مہم کا مقصد فوجداری عدالتی نظام کو بدنام کرنا اور ملک میں سزائے موت پر پابندی لگوانا شامل تھا۔ ایف آئی اے نے تقریبا اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور چند دنوں میں وہ اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔