لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے تلور کے شکار کیخلاف دائر درخواست پر وزارت خارجہ کے جواب جمع نہ کرانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے پرمٹ رکھنے والے عرب شہزادوں اور شخصیات کی فہرست طلب کر لی۔ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے نسیم صادق کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے استفسار کیا کہ تلور کے شکار سے متعلق سپریم کورٹ کا بھی کوئی فیصلہ آیا ہے۔ اس فیصلے میں کیا کہا گیا ہے؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل سردار کلیم نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے میں کہیں نہیں لکھا کہ تلور کا شکار جائز ہے۔ میڈیا نے غلط رپورٹنگ کی۔ 23 جنوری 2014ءکو وزارت خارجہ کو حکم دیا تھا کہ تلور کے شکار کیلئے جن عرب شخصیات کو پرمٹ جاری کئے گئے ہیں ان کی فہرست جمع کرائی جائے لیکن دو برس گزرنے کے باوجود یہ فہرست اور جواب عدالت میں جمع نہیں کرائے جا رہے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا کہ پرمٹ رکھنے والے عرب شہزادوں اور شخصیات کی فہرست 17 اپریل تک عدالت میں جمع کرائی جائے۔
تلور کا شکار