شاہد آفریدی کو کپتانی کاپتہ ہے فیصلے کی ہمت شکست کے ذمہ دار ہیں :انتخاب عالم

لاہور(سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس کی خفیہ رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد ٹیم منیجر انتخاب عالم کی بھی سپیشل کمیٹی کو جمع کرائی جانے والی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر انتخاب عالم نے بھی ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹونٹی میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار کپتان شاہد آفریدی، ان کی قائدانہ صلاحیتوں اور صلاحیتوں سے کھلاڑیوں کے انتخاب کو قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 5صفحوں کی اس رپورٹ کپتان شاہد آفریدی کی فیلڈ میں حکمت عملی، میدان سے باہر قائدانہ کردار، سکواڈ میں موجود کھلاڑیوں کی تمام شعبوں میں مہارت میں کمی اور غیر ضروری طور پر خود کو تنازعات میں ملوث کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اپنی رپورٹ میں انتخاب عالم نے شاہد آفریدی کو خصوصی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان تمام تر وجوہات کے ساتھ ساتھ اپنے 20 سالہ کیریئر کا آخری ایونٹ کھیلنے والے کپتان شاہد آفریدی میدان میں حکمت عملی ترتیب دینے اور میدان سے باہر قائدانہ کردار کے معاملے میں سمجھ سے بالکل عاری نظر آئے۔ دونوں اہم ایونٹس کے دوران کپتان شاہد آفریدی کا انداز قیادت مستقل زیر بحث رہا اور ان کے فیصلوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف میچ کیلئے وہاب ریاض کی جگہ انور علی کو کھلانا بھی ایک متنازع فیصلہ تھا لیکن جس چیز پر سب سے زیادہ انگلیاں اٹھائی گئیں، وہ ورلڈ ٹی ٹونٹی میں بھارت کے خلاف میچ میں ایک ٹرننگ وکٹ پر شاہد آفریدی کا محمد حفیظ کی جگہ خود بیٹنگ کیلئے آنا تھا۔ ٹیم منیجر نے اپنی رپورٹ میں خاص طور پر بھارت کے خلاف میچ کو موضوع بحث بنایا اور کہا کہ اس دن بہت سے دیگر عوامل بھی ٹیم کے خلاف گئے اور بارش اور موسم نے پچ کا رویہ یکسر بدل دیا۔کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی کی بات کرتے ہوئے انتخاب نے کہا کہ سرفراز احمد کے ٹیلنٹ اور فارم کو پورے ٹورنامنٹ میں ضائع کیا گیا۔ ٹیم منیجر نے عمر اکمل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے اعدادوشمار کھیل کے حوالے سے ان کی سمجھ بوجھ اور ذمہ داری سمجھنے کی صلاحیت کو واضح کرنے کیلئے کافی ہیں جبکہ ساتھ ساتھ احمد شہزاد کی کارکردگی کو بھی اتنا ہی ناقص قرار دیا۔ انتخاب عالم نے ٹیم میں اختلافات اور گروہ بندی کی ترید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں گروپنگ کی خبریں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد اڑنا شروع ہوئیں اور شاید یہ سب کپتان اور دیگر کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی سے توجہ ہٹانے کیلئے کیا گیا۔ انتخاب عالم نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایسے نام نہاد باصلاحیت کھلاڑیوں پر انحصار نہ کریں جو سیکھنے، سمجھنے اور کارکردگی دکھانے سے عاری ہوں۔انہوں نے ٹیم کے اگلے دورے سے قبل ٹریننگ کیمپ لگا کر کھلاڑیوں کی فٹنس بہتر بنانے کا بھی مشورہ دیا۔محمد عامر کو بھارت کیخلاف میچ میں ہٹانا غلط تھا، کوچ میں گیم پلان میں ناکام رہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ مستعفی نہیں ہو رہا ہوں۔ میڈیا میں آنے والی ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ گذشتہ روز قذافی سٹیڈیم کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر بنائی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی نے سیکورٹی اور متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے کر کے رپورٹ تیار کی ہے۔ ایسی باتوں میں کوئی صداقت نہیں کہ میں فوری طور پر لوگوں کو فارغ کر رہا ہوں۔انہوں نے تصدیق کی کہ کمیٹی کی جانب سے رپورٹ مل گئی ہے۔ رپورٹ کا باریک بینی سے جائزہ لیکر فیصلہ کیا جائے گا۔ میڈیا تین روز سے قذافی سٹیڈیم کے باہر ہے مجھے اس بات کا احساس ہے ہماری کوشش ہے کہ آپ لوگ جلد اندر آ جائیں۔

ای پیپر دی نیشن