سرینگر (اے ایف پی+ اے این این+ نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف مظاہروں کے دوران قابض فوج نے نہتے شہریوں پر فائرنگ کر دی جس سے 17کشمیری شہید اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ واقعہ کو جھڑپ کا نام دیتے ہوئے پولیس حکام نے دعویٰ کیا کشمیر کے جنوبی علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کو اس وقت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جب وہ مبینہ طور پر یہاں چھپے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کیلئے آئے تھے۔ آئی این پی کے مطابق بھارتی پولیس اور فوج نہتے مظاہرین پر ٹوٹ پڑی اور پیلٹ گنز سے فائرنگ کی۔ مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ اے این این کے مطابق بھارتی آرمی چیف کے دورہ کے بعد بھارتی فورسز نے علاقے میں تباہی مچا دی۔ شوپیاں اور اننت ناگ میں نام نہاد آپریشن کے دوران 17کشمیری شہید ہو گئے۔ مبینہ کارروائیوں میں 3 بھارتی فوجی جہنم واصل ہو گئے۔ فورسز نے دعویٰ کیا مارے جانے والوں میں 2 کمانڈرز بھی شامل ہیں جبکہ ایک جنگجو کو زندہ پکڑنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ واقعات کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاج کیا۔ کاروباری مراکز، تجارتی ادارے بند، انٹرنیٹ، موبائل سروس معطل ہو گئی اور ٹرین کا پہیہ بھی رک گیا۔ حریت قیادت نے نوجوانوں کی شہادت کیخلاف دو روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیراعظم آزاد کشمیر کی کال پر آج دو اپریل کو یوم مذمت منایا جائے گا۔ اے ایف پی/ اے این این/ نیٹ نیوز کے مطابق شہادتیں دو مختلف واقعات میں ہوئی ہیں۔ بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا کہ کشمیری نوجوان بھارتی فوج سے جھڑپ کے دوران مارے گئے اور ان کا تعلق عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین سے تھا جبکہ شہید نوجوانوں میں اعلی مجاہد کمانڈرز بھی شامل ہیں۔ وادی میں پولیس چیف شیش پال وید نے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا مارے جانے والوں میں دو مجاہد کمانڈر بھی شامل ہیں۔ پہلا واقعہ شوپیاں کے درگد گاؤں میں پیش آیا۔ جہاں فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 12 نوجوان مارے گئے جبکہ بھارتی فورسزکے 2 اہلکار ہلاک ہوئے۔ اننت ناگ کے علاقے دیالگام میں ایک جنگجو کو زندہ پکڑا گیا جبکہ ایک نوجوان شہید ہو گیا۔ ادھر اسرائیلی فوج کے سابق اعلیٰ افسر نے ڈی جی پولیس ایس پی وید کی جھڑپ کے حوالے سے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے بھارتی فورسز کو شاباش دی۔ اسرائیلی فوج کے سابق افسر کرنل ایونر میولر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ان اسلامی دہشتگردوں کے خاندانوں کو بھی بے گھر کیا جانا چاہیے۔ اور ان کے تمام حامیوں کو گولیوں سے بھون کر رکھنا چاہئے۔ واقعات کیخلاف لوگوں نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ وادی میں کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ ریل سروس بھی بند کر دی گئی جبکہ انٹر نیٹ اور موبائل سروس پہلے سے معطل ہے۔ ادھر پلوامہ اور کھنہ بل میں پولیس پر جنگجوئوں کے حملوں میں ایک سپیشل پولیس افسر ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا۔ ادھر شوپیاں میں جنگجوئوں نے فوج کی ایک گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس دوران گاندربل کے علاقے سمبل سوناواری کے شاہ گنڈ اور نائد کے علاقوں میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب تلاشی کارروائی کے دوران فوج اور مشتعل نوجوانوں کے مابین شدید جھڑپوں کے دوران 11نوجوان پیلٹ اور شdلنگ سے زخمی ہوئے جبکہ ایک مکان کے اندر شل پھٹنے سے آگ لگ گئی۔ شاہ گنڈ میں اس وقت نوجوانوں اور فوج کے مابین جھڑپ ہوئی جب فوج نے بستی کو محاصرے میں لے لیا اور تلاشی کارروائی شروع کی۔ اس دوران لوگ گھروں سے باہر آئے اور نعرہ بازی کی جس دوران نوجوانوں نے پتھرائو کیا۔ فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 6نوجوان زخمی ہوئے۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمدفاروق حیدر نے دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں سے اپیل کی ہے وہ آج یوم مذمت منائیں اور آزاد کشمیر کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے زعما، سول سوسائٹی، تاجر اورطلبا مذمتی ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہندوستان کشمیریوں کی نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور منصوبہ بندی کے تحت ہندوستانی بد نام زمانہ خفیہ ایجنسی’را‘ معصوم کشمیریوں کا قتل عام کرا رہی ہے۔ کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے، بھارتی سفیر کو طلب کر کے سخت احتجاج کیا جائے۔ این این آئی کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں درندگی کی انتہا اور انسانی حقوق کی شدید پامالی کی 29سال کی رپورٹ شائع کردی جس میں 1989ء تا 28فروری 2018ء تک بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز قتل عام کیا جن میں 94ہزار 9سو 22افراد کو مختلف جعلی مقابلوں میں قتل کیا جبکہ مختلف علاقوں میں 7ہزار سے زائد گمنام قبروں کا بھی انکشاف ہوا۔ حراست کے دوران مختلف عقوبت خانوں میں اذیت دے کر 7ہزار 1سو افراد کو قتل کیا۔ رپورٹ کے مطابق سول بے گناہ افراد کو گرفتار کرکے مختلف جیلو ں میں ڈالا گیا ہے جن کی تعداد 1لاکھ 43ہزار 364 افراد جو اس وقت مختلف جیلوں میں سزا کاٹ رہے ہیںجبکہ 22ہزار 866خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ 1لاکھ 7ہزار 697بچے یتیم ہوئے ۔ 11ہزار 43خواتین کا گینگ ریپ ہوا۔ 1لاکھ 86ہزار 64مقامات کو مکمل طور پر تباہ کرکے اربوں روپے کا نقصان کیا جبکہ فروری 2018ء میں 15بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیا گیا، 1حراست میں جبکہ 57افراد زخمی ہوئے۔ 179سول افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 16مقامات کو مکمل طور پر تباہ کرکے اپنی درندگی کا ثبوت پیش کیا۔
اسلام آباد/ لاہور (سٹاف رپورٹر + خصوصی نامہ نگار)پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال اور معصوم کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری اس ظلم کا نوٹس لے۔ اتوار کی شام جاری کئے گئے ترجمان دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پر امن احتجاج کرنے والوں بطور خاص نوجوانوں اور بچوںکے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں خاص طور پر چھرہ بندوقیں استعمال کی جارہی ہیں۔ انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے تاکہ معصوم کشمیریوں کو محکوم بنایا جاسکے اور مزید دبایا جائے۔ خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے جو بھارتی ریاستی دہشت گردی کا غیر انسانی چہرہ پیش کر رہی ہے، بھارت کشمیریوں کے ساتھ ایسا سلوک دہائیوں سے روا رکھے ہوئے ہے۔ کشمیری نوجوانوں کو جان بوجھ کر اور ایک طریقہ کار کے تحت ہدف بنایا جارہا ہے تاکہ کشمیریوں کے عزم کو توڑا جاسکے تاہم قابض افواج کے اس طرح کے بزدلانہ اقدامات سے کشمیری عوام کے عزم کو مہمیز کرتے ہیں۔ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر اور پرعزم عوام نے بار بار ثابت کیا ہے کہ قید و بند کی صعوبتیں اور ماورائے قتل اقدامات سمیت کسی بھی قسم کے مظالم ان کو حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد سے نہیں روک سکتے۔ نہ ہی کسی بھی قسم کا بھارتی پراپیگنڈا عالمی برادری کو گمراہ کرتے ہوئے کشمیریوں کی قانونی و ذاتی جدوجہد کو دہشت گردی کا رنگ دے سکتا ہے۔ پاکستان جموں و کشمیر کے عوام سے مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے اور عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزیوں اور زندہ رہنے کے سب سے بنیادی انسانی حق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور بھارت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اسے زندگیاں چھیننے کے اس کلچر کو روکے جو اس نے کئی دہائیوں سے جاری رکھا ہوا ہے۔ پاکستان عالمی برادری پر یہ بھی زور دیتا ہے کہ اپنا درست کردار ادا کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور دیرپا حل کے لئے کام کرے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعۃ الدعوۃحافظ سعید کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے کشمیریوں کو شہید کئے جانے کے خلاف آج 2 اپریل کو ملک گیر احتجاج کیا جائیگا اور لاہور سمیت چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا بھارت سرکار کشمیریوں کی مضبوط جدوجہد آزادی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر نہتے کشمیریوں کا خون بہا رہی ہے۔ نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر معصوم اور بے گناہ کشمیریوں کی قتل و غارت گری کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔ فرضی جھڑپوں اور شہادتوں انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور ملکوں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کشمیری نوجوان پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے اپنے سینوں پر گولیاں کھا رہے ہیں اور قربانیاں و شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔ اتوار کے دن بھی جب نہتے کشمیریوں پر اندھا دھند گولیاں برسائی گئیں تو وادی کشمیر میں ہر جگہ پاکستان کے ترانے گونج رہے تھے اور ہزاروں کشمیریوں کی جانب سے پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کے نعرے لگائے جا رہے تھے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ مصلحت پسندی چھوڑ کر مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا کھل کر ساتھ دے‘ انڈیا کی ریاستی دہشت گردی کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کیا جائے اور پوری دنیا میں اپنے سفارت خانوں کو متحرک کر کے تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کیا جائے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کا وہ پیغام سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا نوحہ بیان کیا ہے۔ آسیہ اندرابی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کشمیر لہو لہان ہے، لوگ ہر طرف لاشیں گن رہے ہیں، ہر طرف مساجد میں پاکستان کے ترانے بج رہے ہیں،آسیہ اندرابی نے پاکستان سے التجاء کی پاکستان یوم سیاہ کا اعلان کرے، اپنے کشمیریوں کیساتھ، کشمیر کیساتھ،غیور کشمیری مسلمانوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منائیں۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائد میر واعظ مولوی عمر فاروق نے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ’’جنوبی کشمیر میں بھارتی افواج نے ایک بار پھر خون کی ہولی کھیلی جس سے سترہ نوجوان شہید ہوگئے ہیں، جن میں سے بارہ کا تعلق شوپیاں ضلع سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخر کب تک اپنا پیدائشی حق مانگنے کی پاداش میں کشمیریوں کو چن چن کر مارا جائیگا اور دنیا خاموشی سے دیکھتے رہے گی۔آئی این پی کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ریاستی دہشتگردی کشمیری نوجوان نسل ختم کرنے کے در پے ہے، کشمیری نعشیں گن رہے ہیں اور جوانوں کے جنازے اٹھا رہے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشتگردی جاری ہے۔ کشمیر کو خون میں نہلا دیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے دو اضلاع میں گزشتہ روز 20 کشمیریوں کو شہید کیا گیا جبکہ بھارتی قابض فوج نے 300 کشمیریوں کو زخمی اور پانچ گھروں کو تباہ کیا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے جے یو آئی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کھلی دہشت گردی ہیں۔ بھارت آزادی کی تحریک دبانے کی کوشش کررہا ہے۔ تمام تر مظالم کے باوجود تحریک آگے بڑھ رہی ہے۔ عالمی اداروں کی خاموشی اپنی ہی قراردادوں کی نفی ہے۔ عالمی ادارے بھارت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے بیان میں کہاکہ ہم کشمیری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہار کرتے ہیں۔ بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں بربریت اور درندگی کی انتہا کردی ہے اوربھارتی ظلم و ستم نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار ریاست کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔