چین کیساتھ فری ٹریڈ معاہدے سے معیشت اور مقامی صنعت تباہ ہو سکتی ہے: ملک طاہر

Apr 02, 2018

لاہور(نیوزرپورٹر)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک طاہر جاوید نے چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کرے اور سٹیک ہولڈرز سے مکمل مشاورت تک معاہدے پر دستخط موخر کردے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ اگر حقائق کو مدنظر رکھے اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر دستخط کرلیے گئے تو اس سے معیشت اور مقامی صنعت دونوں کو ہی بھاری نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی خسارہ پہلے ہی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے حصے پر بھی دستخط سے درآمدات کا ایک نیا سیلاب آئے گا جس سے تجارتی خسارہ میں مزید اضافہ ہوگا۔ زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہونگے اور ملک کو روپے کی قدر میں کمی۔ قرضوں میں اضافے جیسے مزید سنگین مسائل کا سامنا ہوگا۔ مقامی صنعتوں کو پہلے ہی زیادہ پیداواری لاگت۔ سمگلنگ۔ ودہولڈنگ ٹیکس ۔ صوابدیدی اختیارات ۔ ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام جیسے بڑے مسائل کا سامنا ہے ۔ چین کو تجارت میں مزید آزادی دینے سے صنعتی بنیاد تباہ ہوجائے گی اور ملک صرف ایک تجارت کی جگہ بن کر رہ جائے گا۔ پاکستان کی مارکیٹ محدود ہے جبکہ چین کی معاشی مضبوطی نے بڑی بڑی معاشیات کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے۔ ایسے میں پاکستان معاشی میدان میں چین کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا۔ سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید اور نائب صدر ذیشان خلیل نے کہا کہ یکطرفہ فیصلوں نے پہلے ہی معیشت کو بھاری نقصان پہنچایا ہے لہذا حکومت فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا فیصلہ موخر کرکے فوری طور پر سٹیک ہولڈرز کا مشاورتی اجلاس طلب کرے۔

مزیدخبریں