لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل میں دیگر دینی جماعتوں کو بھی شامل کر نے کی کوشش کر رہے ہیں، دینی جماعتوں کے اتحاد سے عوام کو بڑی امیدیں وابستہ ہیں، بلوچستان میں ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے۔ بلوچستان میں کرپشن ملک کے دیگر صوبوں سے زیادہ ہے، ملک میں کرپشن کی روک تھام کا کوئی نظام نہیں ہے، بلوچستان میں سب سے زیادہ غربت، محرومی اور بے روزگاری ہے اور نوجوان فرسٹریشن کا شکار ہیں۔ وڈیروں، جاگیرداروں اور اشرافیہ نے جمہوریت کو بدنام کیا اور جمہوریت کو یرغمال بنایا۔ جماعت اسلامی نے بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل اور حقوق کے لیے ہر دور میں ہر موقع پر آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی اٹھائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اسلامیہ حب بلوچستان میں دورہ¿ تکمیل بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جامعہ اسلامیہ دارالعلوم سے فارغ التحصیل طلبہ اور حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی اور اسناد اور تحائف تقسیم کیے گئے۔ تقریب میں مرکزی نائب امیر اسد اللہ بھٹو، امیر صوبہ سندھ معراج الہدیٰ صدیقی سمیت صوبہ سندھ اور بلوچستان کے ذمہ داران کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس مو قع پر مختلف قبائل کے نوجوانوں کی بڑی تعداد سمیت مختلف طبقات سے وابستہ افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان جب کراچی سے بلوچستان میں حب ریور روڈ پر پہنچے تو بلدیہ ٹاﺅن سے سینکڑوں کارکنان نے ان کا زبردست استقبال کیا اور پُرجوش نعرے لگائے۔ سینیٹر سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب اور اسلام دشمن قوتوں کی خواہش اور کوشش ہے کہ مذہبی جماعتوں کو آپس میں لڑایا جائے اور حکومت کی جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ پاکستان کے آئین میں تبدیلی کی جائے اور لفظ ”اقلیت“ کا خاتمہ کر کے انہیں پاکستانی برادری قرار دیا جائے تا کہ پوری دنیا میں یہ (اقلیتی) برادری پاکستان کا نام روشن کرے اور پاکستان کا صاف ستھرا اور شفاف چہرہ اور کردار واضح کرے۔ عوام 2018کے الیکشن وڈیروں، جاگیرداروں اور اشرافیہ کے خلاف کھڑے ہو کر ایماندار اور دیانت دار قیادت کو اسمبلیوں میں بھیج کر مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام میں غریبوں کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔ یہ ایک ایسا عدالتی نظام ہے جو سونے کی چابی سے کھلتا ہے۔ ریاست جس کو ماں کا کردار ادا کرنا چاہئے تھا وہ اپنا کردار ادا نہیں کر رہی۔
سراج الحق