اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) پختونخوا نے ہری پور‘ پشاور کے بعد سوات میں ایک بہت بڑا جلسہ منعقد کر کے نہ صرف صوبہ میں اپنی سیاسی دھاک بٹھا دی ہے بلکہ پختونخوا میں دوسری بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔ مسلم لیگ (ن) پختونخوا کے پشتون بیلٹ میں کمزور پوزیشنتھی لیکن امیر مقام کو پارٹی کا صوبائی صدر مقرر کئے جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) تحریک انصاف کے لئے ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے۔ اگرچہ سوات میں امن و امان کی صورتحال خاصی بہتر ہو گئی ہے تاہم سوات میں ایک بڑے جلسہ کا انعقاد غیرمعمولی سیاسی سرگرمی ہے۔ امیر مقام نے سوات کا رسک لیا ہے۔ پشاور کے بعد سوات میں دوسرا بڑا جلسہ منعقد کر دکھایا۔ ذرائع کے مطابق جلسہ میں ممکنہ دہشت گردی کے باوجود میاں نواز شریف اور مریم نواز نے رسک مول لے لیا۔ جلسہ کبل گراؤنڈ میں منعقد ہوا جہاں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے شاندار جلسہ منعقد کرنے پر امیر مقام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ’’ویلڈن امیر مقام۔ تاریخی جلسہ کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد‘‘ میاں نواز شریف سوات میں مسلم لیگ (ن) کے کامیاب جلسہ عام پر خوش دکھائی دے رہے تھے۔