بدعنوانی کا خاتمہ اولین ترجیح، 303 ارب کی رقم خزانے میں جمع کرائی: جاوید اقبال

لاہور، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نامہ نگار) قومی احتساب بیورو لاہور کی جانب سے پنجاب پولیس کے ایس ایس پی ملزم جنید ارشد کی مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے الزام میں گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ نیب کے مطابق ملزم جنید ارشد نے دوران ملازمت اپنے اختیارات کا صریح طور پر غلط استعمال کرتے ہوئے لاہور ، اسلام آباد اور دیگر علاقہ جات میں خطیر مالیت کے پلاٹ حاصل کئے۔ تاہم ملزم کے بینک اکائونٹس میں غیر معمولی طور پر کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز کے شواہد حاصل ہوئے جس کی بنیاد پر ملزم کیخلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ ملزم جنید ارشد کو متعدد مرتبہ نیب لاہور کی جانب سے ذاتی حیثیت میں بیان دینے کیلئے طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔ ملزم کے خلاف حاصل شواہد کے مطابق دوران ملازمت 2002 تا 2008 ملزم کی جانب سے خطیر سرمائے کے اثاثہ جات حاصل کئے گئے۔ لہذا نیب حکام کی جانب سے گرفتاری کے وارنٹ حاصل کرتے ہوئے ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ ملزم جنید ارشد کو جسمانی ریمانڈ کے حصو ل کیلئے کل احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا جائیگا۔ دریں اثناء قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی ہوئی رقم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے بدعنوان عناصر سے عوام کی لوٹی ہوئی تقریباً 303 ارب روپے کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضاربہ اور مشارکہ سکینڈلز میں ہزاروں افراد کی لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے نیب سنجیدہ اقدامات اٹھا رہا ہے اور اب تک 36 بڑے ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے جن کے مقدمات معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات کا قانون اور شواہد کے مطابق جائزہ لے رہا ہے اور بدعنوان عناصرکو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن