پاک فوج نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ اُس کی جرأت اور شجاعت کا سکّہ آج پوری دنیا میں چل رہا ہے۔ دنیا مانتی اور اعتراف کرتی ہے کہ پاکستانی افواج بلاشبہ دنیا کی بہترین افواج میں شامل ہیں۔ بھارت نے بھی پاکستان کی حربی قوت، بے پناہ ایمانی جذبے، اُسکی عسکری اہلیت اور صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے خطے میں ’’سپر پاور‘‘ بننے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیا ہے۔ پاک فوج نے ہر قدم پر ثابت کیا ہے کہ محاذ زمینی ہو، فضائی یا بحری۔ اُس کی صلاحیتوں اور اہلیت کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستانی قوم اپنی افواج کی جرأت و شجاعت کی بدولت آج پوری دنیا میں سر اٹھانے کے قابل ہو گئی ہے۔ ہم بحیثیت قوم بجا طور پر اپنی افواج پر فخر کر سکتے ہیں کہ اُس نے ہمیں دنیا کی اقوام میں عزت اور احترام سے جینا سکھایا اور اس قابل بنایا کہ ہمارا نام اور مقام دنیا کی تاریخ میں رقم ہو رہا ہے۔پاک فوج میں جب بھی کوئی سپاہی یا افسر کی حیثیت سے بھرتی ہوتا ہے ، جہاں اُس کا مشن ملازمت ہوتا ہے وہاں وہ وطن کے دفاع کیلئے جان دینے کے جذبے سے بھی سرشار ہوتا ہے۔
وطن کیلئے مر مٹنے کا یہی وہ جذبہ ہوتا ہے، جو بعدازاں اُسے ’’شہادت‘‘ جیسے اعلیٰ رتبے اور مقام پر فائز کر دیتا ہے۔ کسی مسلمان فوجی کے پاس شہادت کا یہ بیکراں جذبہ نہ ہو تو شاید اُسے اتنی کامیابیاں نہ ملیں۔ وہ جب ناممکن کو ممکن بنا دیتا ہے تو احساس ہوتا ہے کہ مسلمان فوجی کے پاس یہی وہ میراث ہے جو دشمن کے مقابلے میں اُسے فتح دلاتی ہے ورنہ شاید یہ ممکن نہ ہو۔سوشل میڈیا پر ابھی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جو بڑے طمطراق کے ساتھ دیکھی جا رہی ہے۔ ویڈیو کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے۔ پہاڑی وادی ہے۔ بہت سے نہتے کشمیری نوجوان ہیں اور بھاگتے ہوئے انڈین فوجی ہیں۔ اُنکے ہاتھ میں روسی ساخت کی گنیں ہیں۔ وہ کمر پر اپنا سازو سامان لادے وادی کے اندر ایک پہاڑی سڑک پر تیز قدموں سے بھاگتے جا رہے ہیں۔ دونوں اطراف میں جتنی بھی دکانیں ہیں وہ لاک ڈائون کی وجہ سے بند ہیں۔ ایسے میں کشمیری نوجوان بھاگتے ہوئے بھارتی فوجیوں کو مکے اور تھپڑ مار رہے ہیں۔ فوجی ساخت کے ہیلمٹوں سے، جو اُنہی سے چھینے گئے ہیں اُن کی پٹائی بھی کر رہے ہیں۔ دلچسپ اور حیران کن بات یہ ہے کہ اسکے جواب میں بھارتی فوجی نہ تو مزاحمت کرتے ہیں اور گنیں پاس ہونے کے باوجود کشمیری نوجوانوں کو کوئی جواب بھی نہیں دیتے۔ ’’لے کے رہیں گے آزادی‘‘ اور ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے فلک شگاف نعرے بھی اوورلیپ میں سنائی دے رہے ہوتے ہیں۔ میں نے بھی اس وائرل ویڈیو کو دیکھا اور شیئر کیا۔اب آ جاتے ہیں فوج کے اُس کردار کی جانب، جس کا معترف پورا زمانہ ہے۔ پاک فوج نے عسکریت پسندوں کے خلاف پاکستان کے طول و عرض میں ایک تھکا دینے والی طویل جنگ لڑی ہے جس کے نتیجے میں تمام عسکریت پسند پاکستان سے اپنا بوریا بستر گول کر کے افغانستان فرار ہو گئے، وہاں اپنی محفوظ پناہ گاہیں بنا لیں جبکہ افغان حکومت ان دہشت گردوں کو قابو کرنے اور پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین کو استعمال کرنے سے روکنے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ پاکستان میں امن کو سبوتاژ کرنے کیلئے اکثر اوقات وقفے وقفے سے جو تخریبی سرگرمیاں ہوتی ہیں اُس میں ’’را‘‘ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کا مکمل گٹھ جوڑ ہوتا ہے۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے بھارت، افغانستان کی سرزمین کو بھی استعمال کرتا ہے اور وہاں موجود اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان میں تخریبی کارروائیوں کیلئے پلاننگ کرتا رہتا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان، افغان حکومت کو متعدد بار کئی ٹھوس ثبوت بھی فراہم کر چکا ہے۔ تاہم پاکستان تمام تر واقعات کی روشنی میں ہوشیار اور باخبر ہے۔ اس ضمن میں آئی ایس آئی کے رول کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔یہ بات بھی کافی قابل تحسین ہے کہ عالمی برادری نے علاقائی امن لانے کیلئے ہمیشہ پاکستانی بیانیے کی تائید کی ہے۔ علاقائی سیاست میں پاکستان ایک اہم کھلاڑی کے طور پر اُبھر رہا ہے۔
عالمی برادری کو اس کا اچھی طرح احساس ہے۔ حکومت نے فوج کے تعاون سے فاٹا میں جو ترقیاتی کام کئے ہیں اور سڑکوں کا جال بچھایا ہے۔ اُس سے بھی مقامی لوگوں میں شعور کی ایک نئی لہر پیدا ہوئی ہے۔ وہ سمجھنے لگے ہیں کہ پُرسکون فاٹا ہی اُنکے اچھے مستقبل کی ضمانت ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ حکومت اپنا سیاسی کردار تو ادا کرتی ہی ہے لیکن اگر اس میں اسے فوج کی معاونت حاصل نہ ہو تو وہ کسی طور بھی ممکنہ نتائج حاصل نہ کر سکے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہمیں ایک پیشہ ور بہادر فوج میسر ہے جو ہر طرح کے حالات میں ہر طرح کا مقابلہ کرنے کیلئے ہر وقت مستعد اورتیار رہتی ہے۔ بجا طور پر ہم اپنی افواج کو خراج تحسین پیش کر سکتے ہیں۔