اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے پریس کانفرنس کی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ سیاسی اتحاد نظر آئے۔ حکومت کا رویہ مثبت نہیں ہے۔ شہباز شریف کی ہدایت پر مسلم لیگ (ن) نے اقدامات شروع کر دیئے ہیں ۔ شہباز شریف آئندہ دنوں میں قومی ایکشن پلان کا اعلان کر یں گے۔ یہ ایکشن پلان چار پہلوئوں پر مشتمل ہو گا۔ عوام کو آگاہی دی جائے گی ۔ کرونا سے بچائو کیسے ممکن ہے‘ طریقہ بتایا جائے گا۔ پھیلائو کو روکنے اور بچائو کا واحد طریقہ لاک ڈائون ہے۔ عملی طور پر پورا پاکستان لاک ڈائون ہے، کہیں کم ہے تو کہیں زیادہ ۔ سب سے بڑی ناکامی لاک ڈائون نہ کرنا ہے۔ لاک ڈائون کرفیو نہیں ہے‘ ہر ملک نے اپنے انداز میں اختیار کیا۔ حکومت اس بارے میں بھی سنجیدہ اقدام نہیں کر سکی۔ وزیراعظم اس سے ناواقف نظر آتے ہیں۔ وزیراعظم کے گھر سے ایک میل کے فاصلے پر تقریباً کرفیو لگ چکا ہے۔ پورے ملک کیلئے یکساں پالیسی کی ضرورت ہے۔ سماجی فاصلہ بڑھانے سے بیماری کا پھیلائو کم ہو گا۔ دس ہفتے پہلے یہ سب کر لینا چاہئے تھا۔ تیسرا قومی ایکشن پلان کا پہلو میڈیکل تیاری کا ہے۔ ہر دوسرے دن کرونا کا پھیلائو کی ڈھائی گنا بڑھ رہا ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ ایک لاکھ افراد ایک ماہ میں متاثر ہو سکتے ہیں۔ اگر لاک ڈائون نہ کیا تو تعداد لاکھوں تک جا سکتی ہے۔ دنیا بھر میں کرونا کا پھیلائو تین گنا ہے۔ ہائی رسک علاقوں کی نشاندہی کر کے اقدامات کئے جائیں۔ فوری طور پر فیلڈ ہسپتال اور موبائل سکریننگ وینز بنائی جائیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ آدھی آبادی کو ہم آگاہی نہیں دے سکے۔ احسن اقبال نے مطالبہ کیا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 70روپے لٹر پر فکس کی جائیں۔ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بھی 33فیصد کمی کی جائے۔ ایل این جی کی قیمت میں 50فیصد کمی کی جائے ۔ سٹیٹ بنک پالیسی ریٹ میں مزید دو فیصد کمی کا اعلان کرے۔ بجلی کے 3اور گیس کے 2ہزار روپے کے بل کی ادائیگی میں ایک سال کی چھوٹ دی جائے۔
سب سے بڑی ناکامی لاک ڈائون نہ کرنا، حکومتی رویہ مثبت نہیں، مسلم لیگ (ن)
Apr 02, 2020