اسلام آباد ( خصوصی نمائندہ‘نامہ نگار ‘ نوائے وقت نیوز‘نیوز رپورٹر) پاکستان میں مزید 5افراد جاں بحق ‘خیبر پی کے میں کرونا وائرس سے مزید دو افراد انتقال کر گئے۔ محکمہ صحت کے مطابق انتقال کرنے والوں میں مرد کا تعلق بنوں اور خاتون کا تعلق نوشہرہ سے تھا۔ خیبر پی کے میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔ صوبے میںکرونا کے 23 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 216 ہو گئی ہے۔ 217 افراد کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ ایک شخص لاہور میں جاں بحق 35 سالہ مریضہ میو ہسپتال میں جاں بحق ہو گئی جو کرونا کے ساتھ جگر کے عارضہ میں مبتلا تھی۔ جبکہ راولپنڈی میں برطانیہ سے آیا 85 سالہ شخص بھی انتقال کر گیا۔ اسی طرح کراچی میں سعودی عرب سے آنے والا 59 سالہ شخص کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2 ہزار 238 تک جا پہنچی ہے جبکہ اب تک اس عالمی وبا سے 31 افراد انتقال کرچکے ہیں۔اگرچہ 26 فروری کو اس وائرس کا پہلا کیس پاکستان میں سامنے آیا تھا اور 29 فروری تک یہ کیسز صرف 4 تک محدود تھے تاہم مارچ کے مہینے میں ان کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا اور تقریباً 2 ہزار افراد صرف مارچ کے مہینے میں اس وائرس کا شکار ہوئے۔یہی نہیں بلکہ 18 مارچ کو اس وائرس سے پاکستان میں پہلی ہلاکت سامنے آئی اور 31 مارچ تک یہ اموات 26 تک جاپہنچی تھی۔مجموعی طور پر ملک کی صورتحال کی بات کریں تو کورونا وائرس کے پہلے کیس کے ساتھ ہی پہلے صوبہ سندھ اور بعد ازاں ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا، بعد ازاں کاروباری مراکز، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، مالز، پارکس، تفریحی مقامات، اشیائے ضروریہ کے سوا دیگر دکانیں اور مختلف مقامات کو بند کردیا گیا تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔تاہم جہاں ایک طرف یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے وہیں اس کے مقامی طور پر منتقلی کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور اس طرح کے کیسز سب سے زیادہ کراچی میں رپورٹ کیے گئے ہیں۔وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کراچی میں مزید 33 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 709 ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس وقت 307 کورونا متاثرین زیر علاج ہیں، حیدر آباد میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 128 ہے جبکہ جیکب آباد اور دادو سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سکھر قرنطینہ میں 265 افراد کا ٹیسٹ مثبت ہے جبکہ لاڑکانہ قرنطینہ میں رکھے گئے 7 کیسز میں کورونا ٹیسٹ مثبت رہا۔بعد ازاں انہوں نے کراچی میں کورونا وائرس سے ایک اور ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ 59 سالہ شخص کو 19 مارچ کو سعودی عرب سے واپسی پر ہسپتال داخل کرایا گیا تھا جہاں ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ مریض کو سانس کی بیماری تھی اور وہ پہلے دن سے وینٹی لیٹر پر تھے۔سندھ میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔ادھر پنجاب میں مزید 40 کیسز سامنے آنے سے صوبیمیں متاثرین کی تعداد 845 تک پہنچ گئی۔ترجمان محکمہ صحت قیصر آصف نے ان نئے کیسز کی تصدیق کی اور بتایا کہ ڈی جی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 91 زائرین، رائے ونڈ قرنطینمہ میں 41 اور فیصل آباد قرنطینہ میں 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔انہوں نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 159، گجرات 86، راولپنڈی میں 46، جہلم میں 28 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ باقی کیسز صوبے کے دیگر علاقوں میں سامنے آئے۔بعد ازاں ترجمان نے 8 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 748 ہوگئی ہے۔دوسری جانب یکم اپریل کو ہی راولپنڈی میں کورونا وائرس سے ایک اور شخص انتقال کرگیا۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی انوارالحق نے مذکورہ موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ 85 سال شخص 21 مارچ کو برطانیہ سے واپس آیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ مریض کا انتقال گزشتہ رات کو ہوا لیکن ان کے نتائج آج آئے جو مثبت تھے۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ انتقال کرجانے والے شخص کا تعلق گجر خان سے تھا اور ان کی تدفین وہیں کی جائے گی۔بدھ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تاہم حکومتی سطح پر اعداد و شمار بتانے کے لیے قائم کی گئی ویب سائٹ پر اسلام آباد میں کیسز کی تعداد کو کم کردیا گیا۔اس سے قبل گزشتہ روز تک سرکاری ویب سائٹ پر اسلام آباد میں 58 افراد متاثر تھے تاہم آج ان کیسز کو 54 کردیا گیا۔ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کے ترجمان نے صوبے میں مزید 6 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ اس اضافے کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 164 ہوگئی ہے۔علاوہ ازیں گلگت بلتستان کے کیسز میں ویب سائٹ کے مطابق اضافہ دیکھا گیا اور یہ تعداد 148 سے بڑھ کر 184 تک جا پہنچی۔ان دونوں علاقوں کے اعداد و شمار کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 ہزار 118 ہوگئی ہے، جس میں پنجاب سے سب سے زیادہ 845، سندھ سے 709، خیبرپختونخوا سے 276، بلوچستان سے 184، گلگت بلتستان سے 184، اسلام آباد سے 54 اور آزاد کشمیر سے 9 کیسز شامل ہیں۔اموات کی مجموعی تعداد میں بھی پنجاب سب سے آگے ہیں اور آج کی راولپنڈی کی ہلاکت کو ملا کر یہاں اب تک 10افراد انتقال کرچکے ہیں، جس کے بعد سندھ میں 9، خیبرپختونخوا میں 6، گلگت بلتستان میں 2 اور بلوچستان میں ایک فرد اس وائرس کے باعث وفات پاگیا۔یہاں یہ بھی مدنظر رہے کہ سندھ میں ہونے والی تمام اموات ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوئیں جبکہ اب تک کراچی میں شہروں کے حساب سے سب سے زیادہ مقامی طور پر منتقلی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ان تمام کیسز اور اموات کے باوجود خوش آئند بات یہ ہے کہ اب تک 85 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں، جس میں ایک بڑی تعداد سندھ سے ہے۔
ضلعی انتظامیہ، پولیس، رینجرز حکام اور تبلیغی مرکز کی شوریٰ کے اہم اجلاس میں تبلیغی مرکز کی قیادت نے کرونا سے نمٹنے کے لئے تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ روز اس سلسلہ میں منعقد اجلاس میں کمشنر لاہور سیف انجم، سی سی پی او ذوالفقار حمید، ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید، ڈپٹی کمشنر دانش افضال، ایس پی صدر اور اے سی رائیونڈ شامل تھے۔ حکومت اور تبلیغی مرکز کی شوریٰ کی طرف سے معاملے پر بہتر اشتراک کار کے لئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تبلیغی جماعت کے رہنماؤں نے کہا کہ کورونا سے لڑنا کامن کاز ہے، حکومتی کوششوں کا بھرپور ساتھ دیں گے۔ تبلیغی مرکز میں آنے والے تمام افراد کے کورونا ٹیسٹ کرائے جا رہے ہیں۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے کہا کہ تبلیغی مرکز سے نکلنے والی جماعتیں جہاں جہاں ہیں وہیں مقامی انتظامیہ سے تعاون کریں گی۔ حکومتی ٹیم اور تبلیغی جماعت کے اجلاس کے نتائج سے مطمئن ہیں۔ سربراہ لاہور پولیس نے رائیونڈ شہر کی حساس صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پوری تسلی تک یہاں حفاظتی انتظامات جاری رہیں گے۔کورنا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے خوف سے وفاق میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذکر دی گئی ہے۔ قومی وزارت ہیلتھ سروسز نے کرونا وائرس سے کے پھیلائو کے خدشات کے باعث نئی ایڈوائری جاری کر دی۔ مراسلہ ہیلتھ سروسز کے ڈپٹی سیکرٹری سعید احمد کی جانب سے ہسپتالوں کے سربراہان کو جاری کیا گیا۔ مراسلہ ایگزیکٹو ڈاریکٹر پمز، پولی کلینک، نرم اور فیڈرل جنرل ہسپتال کو ارسال تمام وفاقی ہسپتالوں کی او پی ڈی سروس کو تاحکم ثانی بند رہیں گی، ہسپتالون میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کو ڈسچارج کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ وزارت ہیلتھ سروسز نے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دیں۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ھے حکومت کروانا وائرس سے بچائو کیلئے موثر اقدامات کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی بنا رہی ھے۔ کرونا وائرس کے مریضوں کیلئے پمز ھسپتال میں 30بیڈز کی سہولت موجود ھے۔ اگلے پندرہ روز میں مزید 80 بیڈز کی فراہمی کو یقینی بنا رھے ہیں۔ پولی کلینک ہسپتال میں12 بیڈز کیپٹل ھسپتال میں12 بیڈز کرونا وائرس کیلئے مختص ہیں۔ فیڈرل جنرل ہسپتال چک شہزاد کو کرونا وائرس کیلئے مختص کیا جا رھا ھے ۔100 بیڈز کی سہولت ہوگی۔ این ڈی ایم اس پر کام کر رھی ھے اس کے علاوہ کورنٹائین کی سہولیات مختص کیں ہیں۔ پاک چائینہ سنٹر میں پچاس، او جی ڈی سی ایل پچاس، ریڈسن ہوٹل پچاس، ہل ویوز ھوٹل پچاس اور حاجی کمپلیکس میں 100 رومز کی سہولت موجود ھے۔ آٹھ پرائیوٹ ہسپتالوں کی طرف سے دوسو چالیس آئیسولیشن رومز80 وینٹی لیٹرز ایک ہزار سے زائد بیڈز کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ پرائیویٹ ھسپتال والوں نے پیشکش کی ھے ھمارے وینٹیلیٹرز ضرورت کے مطابق گورنمنٹ ہسپتال میں استعمال کر سکتے ہیں۔
بیجنگ/لندن/ نیویارک ( شِنہوا‘ عارف چوہدری) دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 9لاکھ کے قریب اور ہلاکتیں 44 سے زائد ہوگئیں ،امریکہ دنیا میں سب سے زیادہ مریضوں والا ملک بن گیا جہاں ہلاکتیں 4ہزار سے تجاوز کرگئیں ،اٹلی اور اسپین میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک ایک لاکھ سے زائد ہوگئیں،چین نے جامعات کی کلاسز کیلئے غیرملکی طلبہ کو آن لائن کورسز کروانے کا اعلان کیا ہے ،جاپان کے شہری علاقوں میں کیس بڑھنے لگے ،ویتنام نے ملک گیر وبائی صورتحال کا اعلان کر دیا۔ جونز ہوپکنز یونیورسٹی کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق پوری دنیا میں نوول کرونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 59 ہزار 796ہوگئی ہے، دنیا بھر میں سب سے زیادہ مریض امریکہ میں 1 لاکھ 89 ہزار 618 ہیں، اٹلی میں 1لاکھ5ہزار792، سپین میں 95ہزار923 اور جرمنی میں 71ہزار808مصدقہ مریض ہیں۔ فرانس میں 52ہزار 836، ایران 44 ہزار 605 اور برطانیہ میں 25ہزار481 مصدقہ مریض ہیں جبکہ سوئٹزرلینڈ میں 16ہزار605،ترکی میں 13ہزار531اور چین میں 82 ہزار 294مریض ہیں۔ جونز ہوپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں نوول کروناوائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد1لاکھ88ہزار سے تجاوز کر گئی امریکہ مصدقہ مریضوں کی تعداد میں پوری دنیا میں سب سے اوپر ہے، یونیورسٹی کے سسٹمز سائنسز وانجینئرنگ کے مرکز کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق منگل کی رات تک امریکہ میں مصدقہ مریضوں کی تعداد 1لاکھ 88 ہزار 172 ہوگئی جن میں 3ہزار873افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ملک میں وباء کی مرکز نیویارک کی ریاست میں 75ہزار833سے زائد مریض جبکہ 1ہزار550ہلاکتیں ہیں، وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگلے 2ہفتے بہت دردناک ہیں۔ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم پر امید ہیں بہت زیادہ تحقیق کرنے کے بعد ہمیں امید کی کرن نظر آنے والی ہے لیکن 2 ہفتے بہت ہی تکلیف دہ عمل ہوں گے۔ قومی ادارہ برائے الرجی ومتعدی امراض کے ڈائریکٹر انتھونی فاسی نے ایک بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس حقیقت کی تیاری کرنے چاہیئے جس کے تحت1لاکھ امریکی شہری نوول کروناوائرس کی وجہ سے ہلاک ہوجائیں۔ جاپان کی وزارت صحت اور مقامی حکومتوں نے کہا ہے کہ بدھ کے دن ساڑھے گیارہ بجے جاپان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 235 تک پہنچ چکی تھی، آسٹریلیا میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کے تعداد 5 ہزار کی حد کو عبور کرنے کے دہانے پر ہے بدھ کے روزکیسز کی کل تعداد بڑھ کر 4 ہزار 860 ہو چکی ہے۔بھارت میں مقامی میڈیا نے کہا ہے کہ ایک ڈاکٹر کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد بھارتی دارالحکومت کے ایک سرکاری ہسپتال کو بند کر دیا گیا ہے۔ افغانستان میں 22 مزید افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مریضوں کی کل تعداد 196 ہو گئی ہے۔ بنگلہ دیش میں کرونا وائرس کے باعث چھٹی موت رپورٹ، جبکہ تین مزید مریضوں کی تصدیق ہونے کے بعد کل تعداد 54 ہو گئی ہے۔ وائرس کے 101 مزید کیس سامنے آئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 9 ہزار 887 ہو گئی ہے۔ 3 مزید اموات کے تصدیق کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 165 ہو گئی ہے ، ویتنام کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 5 مزید مقامی رہائشیوں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں تصدیق شدہ کیسز کی مجموعی تعداد 212 ہو گئی ہے۔ کمبوڈیا میں کرونا وائرس کے 2 مزید مریض صحت یاب ہو گئے ہیں جس کے بعد سلطنت میں صحت یاب ہونیوالے مریضوں کی کل تعداد 25 ہو گئی ہے۔ چین کے محکمہ تعلیم نے جامعات سے کہاہے کہ غیرملکی طلبہ جو اس وقت چینی مین لینڈ پر موجود نہیں ہیں، انہیں آن لائن کورسز کرائے جائیں۔ وزارت تعلیم کی اہلکار لیو جِن نے بیجنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ اقدام چین کی جانب سے نوول کرونا وائرس کی وبا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر چین کا ویزہ رکھنے والے غیر ملکیوں اور رہائش کا اجازت نامہ رکھنے والوں کے ملک میں داخلے پر عارضی پابندی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔