آسٹریلیا نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایک مؤثر ویکسین کی کلینکل ٹیسٹنگ سے قبل کا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی قومی سائنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس نے کووِڈ نائنٹین کے لیے مؤثر ویکسین کی جانچ کا پہلا مرحلہ شروع کر دیا ہے، اور اس طرح آسٹریلیا بھی کرونا کی وبا کو روکنے کی عالمی دوڑ میں شامل ہو گیا۔کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (CSIRO) کے مطابق 2 مؤثر ویکسینز کی یہ پری کلینکل ٹیسٹنگ فیرٹس (بڑی قسم کا ایک نیولا) پر کی جا رہی ہے، اس جانچ کے پہلے مرحلے میں تین ماہ لگیں گے، ریسرچ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر راب گرینفل کا کہنا تھا کہ نتائج نکلنے کے بعد بھی کوئی بھی ویکسین اگلے سال کے اخیر سے پہلے عوام کے لیے دستیاب نہیں ہو سکے گی۔انھوں نے اسکائپ پر دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہم بدستور 18 ماہ کے عرصے کے لیے پرامید ہیں کہ اس عرصے میں ویکسین عام صارفین کے لیے فراہم کر سکیں، ہمیں بہت سارے تکنیکی چیلنجز کا سامنا ہے، ہمارے سائنس دان قابل ذکر رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں، اس بات سے اندازہ لگائیں کہ وہ پری کلینکل ٹیسٹنگ کے مرحلے تک 8 ہفتوں میں پہنچے ہیں، جس تک پہنچنے کے لیے عموماً 2 سال لگتے ہیں۔راب گرینفل کا کہنا تھا کہ انسانوں پر ایک یا دونوں ویکسینز کی جانچ کا آغاز رواں ماہ کے آخر میں یا اگلے ماہ کے شروع میں ہونے کی توقع ہے۔ ریسرچ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ جو جانچ کی جا رہی ہے اس میں ویکسین کے استعمال کا طریقہ کار بھی شامل ہے، یہ دیکھا جائے گا کہ بازو کے مسل میں اور ناک میں اسپرے کے طور پر اس کی افادیت کتنی ہوگی۔