چیلنجز ملکر کام کرنا ہوگا انتخابی اصلاحات پر تعاون کرینگے پیپلز پارٹی

اسلام آباد (نامہ نگار+ مانٹیرنگ نیوز) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ملاقات، قائد ایوان سینٹ ڈاکٹر شہزاد وسیم بھی موجود تھے۔ ملکی سیاسی اور پارلیمانی امور سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حزب اقتدار اور حزب اختلاف کو سرگرم کردار ادا کرنا ہو گا۔ ایوان میں خوشگوار ماحول میں بحث اور قانون سازی پارلیمان کے تکریم میں اضافہ کرے گی۔ موجودہ انتخابی عمل میں شفافیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اپوزیشن کو پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لیے خطوط لکھ دیے ہیں جواب کا انتظار ہے۔ مستقبل کے لیے انتخابی عمل پر اعتماد کو بحال کرنا اپوزیشن اور حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انتخابی اصلاحات کی لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا اپوزیشن کی جانب سے نام وصول ہونے پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ سینٹ میں قائد حزب اختلاف سے ہونے والا رابطہ خوش آئند تھا۔ پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی میں ماحول کو سازگار بنانے اور اپنے تعاون کا یقین دلانا قابل ستائش ہے۔ پی پی پی کی جانب سے ایوان کا ماحول کو خوشگوار بنانے کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہائی اور اس سلسلے سید نوید قمر کا بطور فوکل پرسن تقرر سیاسی بالغ نظری کا مظہر ہے۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے سپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمانی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوششوں کی تعریف کی۔ انتخابی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے اور کمیٹی کا جلد قیام مثبت قدم ہو گا۔ حکومت پارلیمانی نظام کی مضبوطی کے لیے تمام تر معاملات کو افہام وتفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے۔ علاوہ ازیں اسد قیصر سے افغانستان کے سفیر نجیب اللہ علی خیل نے ملاقات کی۔ دو طرفہ تعلقات تجارت کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام اخوت ثقافت اور تاریخ کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب  پیپلز پارٹی نے انتخابی اصلاحات پر حکومت کیساتھ ہر ممکن تعاون کا اعلان کر دیا ہے۔ سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ  انتخابی اصلاحات ضروری ہیں۔ ہم حکومت کیساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے  کے لئے تیار ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات اور ایوان کی کارروائی کے لئے تعاون مانگا ہے۔ انہوں نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے۔ اختلاف رائے جمہوریت کی روح ہے۔ پیپلز پارٹی اس کو سراہتی ہے۔ آزاد ارکان کے ساتھ میرا مسلسل رابطہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کا ماحول اچھا ہونا چاہیے۔ سپیکر سے کہا ہے کہ ایسا ماحول بنائیں جہاں ہر ممبر کو اظہار رائے کی آزادی ہو۔

ای پیپر دی نیشن