مکتوب طائف
ممتاز احمد بڈانی
سعودی عرب میں مقدس مساجد انتظامیہ کے سربراہ اعلی ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ’ مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور مسجد نبوی مدینہ منورہ میں رمضان کے دوران اجتماعی افطار اور اعتکاف پر پابندی رہے گی‘۔انہوں نے کہا کہ ’اس سال مقدس مساجد کے لیے رمضان پروگرام کورونا وبا سے بچاو کے اصول پر تیار کیا گیا ہے‘۔ ڈاکٹر السدیس نے کہا کہ’ زائرین کورونا ایس او پیز کی پابندی کریں اور ویکسین لگوائیں۔ سماجی فاصلہ رکھیں عمرہ زائرین کی صحت و سلامتی کی خاطر حفاظتی ماسک ضرور پہنیں‘۔ مقدس مساجد کی انتظامیہ کے سربراہ اعلی نے مقدس مساجد کے لیے رمضان آپریشنل پروگرام 1442 سے متعلق تفصیلات کا اعلان سالانہ ورچول میڈیا کانفرنس کے دوران کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ اجتماعی افطار اور اعتکاف پر پابندی جاری رہے گی۔ مطاف کے صحن کا ایک حصہ عمرہ زائرین کے لیے خاص ہوگاجبکہ مسجد الحرام میں 5 مصلے ہوں گے۔ مشرقی صحن میں بھی نماز کے لیے صفیں قائم کی جائیں گی‘۔انہوں نے مزید کہا کہ’ مسجد الحرام کے مترجمین زائرین کے لیے حرم گائیڈ کی سہولت فراہم کریں گے اور 23 زبانوں میں مفتیان کرام کے سامنے زائرین کے سوالات پیش کریں گے اور پھر ان کے جواب کا خلاصہ زائر کی زبان میں بیان کریں گے‘۔شیخالسدیس نے بتایا کہ ’مقدس مساجد کی انتظامیہ زائرین حرم کے لیے مکہ مکرمہ گورنریٹ کے تعاون سے انفرادی افطار پیکٹ فراہم کرنے کی تیاری کررہی ھیں‘۔’مسجد نبوی اس کے اندرونی و بیرونی صحنوں اوردالانوں میں کہیں بھی زائرین اور نمازیوں کو سحری پیکٹ پیش کرنے کی اجازت نہیں ہوگی‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’معذوروں کے لیے خصوصی ’مصلے‘ ہوں گے۔ مصلے سے مراد وہ جگہ ہے جہاں نماز ادا کی جاتی ہے‘۔علاوہ ازیں حرم مکی کے مشرقی صحن میں طہارت خانے بھی معذوروں کے لیے خاص ہوں گے۔ اجیاد پل اور باب الملک فہد کے سامنے معذوروں کے لیے طہارت خانوں کا انتظام ہوگا۔ جمعہ کے خطبے اور سوالات کے جواب کے لیے اشاراتی زبان میں ترجمہ کرنے والے بھی مہیا ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سعودی ولی عہد کو خط لکھتے ہوئے 10 ارب درخت لگانے کے سعودی فیصلے کی تعریف
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سعودی ولی عہد کو خط لکھتے ہوئے 10 ارب درخت لگانے کے سعودی فیصلے کی تعریف کی اور کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے بلین ٹری سونامی پروگرام میں مماثلت ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو خط لکھا، اپنے خط میں وزیر اعظم نے سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں 10 ارب اور خطے میں 50 ارب درخت لگانے کے سعودی فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے بلین ٹری سونامی پروگرام میں مماثلت ہے۔انہوں نے کہا کہ سنہ 2014 سے 2018 کے دوران ہم نے 1 ارب درخت لگائے، سنہ 2023 تک 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ ہے، 15 فیصد زمینی اور 10 فیصد سمندری سطح پر پودے لگائیں گے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ منصوبے سے ایکو ٹورازم کو فروغ ملے گا اور ملازمتیں پیدا ہوں گی۔انہوں نے بتایا کہ سنہ 2030 تک 60 فیصد توانائی کو کلین انرجی پر شفٹ کر رہے ہیں، شمسی توانائی (سولر)، ہوا اور پانی سے بجلی بنانے کی صلاحیت کو بڑھا رہے ہیں۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے گرین منصوبے کی حمایت کرتے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔