اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیراعظم کی صحافیوں سے بات چیت پر ردعمل میں کہا ہے کہ قرین قیاس ہے وزیراعظم نے کہا ہو گا ان کی مدد کی جائے۔ اسٹیبلشمنٹ نے نہ کسی کی مدد کی ہے اور نہ کسی کی مخالفت کی ہے۔ اگر کسی نے بات کی ہے تو انہوں نے مناسب مشورہ دیدیا ہو گا۔ عدم اعتماد لے آئے تو تاخیری حربے استعمال ہو رہے ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک اس سٹیج پر تو واپس نہیں لی جا سکتی۔ ان کے وزراء روز کہتے تھے عدم اعتماد لے آئیں۔ ہمارا ایک بیانیہ تھا کہ کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔ سیاست سیاستدانوں کو کرنا چاہئے۔ وزیراعظم اگر اپوزیشن سے بات نہیں کر سکتے تو گھر جائیں۔ قائد حزب اختلاف اور قائد ایوان بات نہ کریں تو یہ نظام نہیں چل سکتا۔ کسی بھی جماعت کے ارکان ہوں‘ ووٹ ڈالنے دیں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے اضلاع کے نتائج متوقع تھے۔ پنجاب میں کوئی ایک چھینہ گروپ نہیں‘ چھ سات ہیں۔ پنجاب میں چھ چھ کے ساتھ دو‘ دو چار چار کے بیسیوں گروپ ہیں۔ سب سے رابطے ہیں۔ شہباز شریف کا سب سے تعلق ہے‘ بڑی آسانی سے ٹارگٹ حاصل کر لیں گے۔
اسٹیبلشمنٹ نے کسی کی مدد کی نہ مخالفت: رانا ثناء
Apr 02, 2022