اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کے ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں مارچ کے مہینے میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 35.37فیصد اضافے کے ساتھ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ یہ جولائی 1965ءکے بعد ملک میں سب سے زیادہ حساس قیمت انڈیکس ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی کی مجموعی شرح 35.37 فیصد تک پہنچ گئی ہے، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مہنگائی 27.26 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال مارچ میں مہنگائی 12.7 فیصد تھی، رواں سال مارچ میں شہروں میں مہنگائی 3.9 فیصد بڑھی، شہروں میں مہنگائی کی مجموعی شرح 33 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ مارچ میں دیہی علاقوں میں مہنگائی 3.5 فیصدبڑھی اور دیہی علاقوں میں مہنگائی 38.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ شہروں میں ایک ماہ میں چائے 28.44 فیصد، پھل 20.04 فیصد مہنگے ہوئے۔ ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر 13.17 فیصد، چینی 12.49 فیصد مہنگی ہوئی، آلو 11.26 فیصد، گندم 8.29 فیصد مہنگی ہوئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق سگریٹ ایک ماہ میں 70.34 فیصد مہنگے ہوئے، شہری علاقوں میں ایک ماہ میں آٹا 7.84 فیصد، کوکنگ آئل 7.04 فیصد مہنگا ہوا۔ شہروں میں ایک ماہ میں پیاز 25.4 فیصد سستا ہوا، انڈے 12.40 فیصد اور چکن 3.66 فیصد سستی ہوئی۔ دیہات میں ایک ماہ میں تازہ پھل 3.31 فیصد، آلو 17.65 فیصد مہنگے ہوئے۔ دیہات میں سگریٹ 70.34 فیصد مہنگے ہوئے، چینی 9.95 فیصد، دال ماش 7.12 فیصد، گھی 5.82 فیصد مہنگا ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق دیہات میں ایک ماہ میں پیاز 30.58 فیصد، انڈے 12.20 فیصد اور چکن 2.06 فیصد سستا ہوا۔
ادارہ شماریات