بھٹو کا نواسہ بھٹو کے آئین پر حملہ آور ہے: شاہ محمود قریشی

 تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھٹو کا بنایا ہوا آئین زرداریوں نے برباد کر دیا ہے، بھٹو کا نواسہ بھٹو کے آئین پر حملہ آور ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل کے پی ڈی ایم اجلاس کا اعلامیہ قابل غور ہے، مسلم لیگ (ن) نے آئین پر حملے کا فیصلہ کرلیا ہے، رانا ثناء اللہ نے ججز پر ڈائریکٹ حملہ آور ہونے کی کوشش کی ہے، بھٹو کے نواسے نے بھٹو کے آئین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج 73 کے آئین کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، نظر آرہا ہے جو آئین ذوالفقارعلی بھٹو نے بنایا وہ زرداریوں نے برباد کردیا، کل کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اب عمران خان سے کوئی گفتگو نہیں ہوگی، ایک طرف کہتے ہیں اسمبلیوں میں آکر اپنا کردار ادا کرو دوسری طرف راجہ پرویز اشرف صاحب راستے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہچکچاہٹ یہ ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ قائد حزب اختلاف وہ شخصیت رہے جو ان کی جیب کی گھڑی ہے، یہ ایسا حزب اختلاف چاہتے ہیں جو سرکار کی زبان بولے، کل ایک بہت اہم کیس کی پیشرفت ہونی ہے، سپریم کورٹ کے 3 فاضل ججز نے ہماری پٹیشن پر اپنی رائے قائم کرنی ہے، آئین کی تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری پٹیشن آئین کی تشریح ہے، آئین کہتا ہے 90 روز میں نئے انتخابات ہونے ہیں، اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی آچکا ہے، الیکشن کمیشن تسلیم بھی کرچکا ہے، شیڈول دینے کے بعد کاغذات نامزدگی جمع کروانے میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے حصہ لیا، ایک طرف کاغذات داخل کروا دیے دوسری طرف کہتے ہیں الیکشن نہیں ہونے چاہئیں۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اب تو ٹکٹ کا فیصلہ ہونا ہے، پھر ہچکچاہٹ، گھبراہٹ اور عمران خان کا خوف طاری ہورہا ہے، جو یہ بل لانا چاہ رہے ہیں ہم سمجھتے ہیں وہ آئینی ترمیم کے بغیر ممکن نہیں، آزاد عدلیہ کے بغیر ایک خود مختار جمہوریت ہو ہی نہیں سکتی، 1997ء کی تاریخ دہرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو آج فیصلہ کرنا ہوگا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خاموشی سے کام نہیں چلے گا، جو خاموشی پیپلز پارٹی نے اختیار کی ہے وہ ناکافی ہے، جب بھی آزمائش آئی اور آئین پر ضرب لگانے کی کوشش کی گئی وکلاء نے سیاسی دھڑے بندیوں سے باہر ہو کر آئین کی حفاظت کی، آج وکلاء کو بھی راستہ چننا ہے، آج دو راستے ہیں، ایک راستہ ہے جسٹس کارنیلئس کا اور ایک راستہ ہے جسٹس منیر کا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جس آئین پر پیپلز پارٹی فخر کرتی تھی آج اس آئین پر ضرب لگ رہی ہے، سب کچھ ہو رہا ہے اور پوری قوم دیکھ رہی ہے، عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی اور آئین کا دفاع کرے گی، جو انہوں نے کل فیصلہ کیا ہے یہ اتنی بڑی غلطی ہوگی کہ اس کا ازالہ مشکل ہو جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ہمارے ساتھ تھی، ساڑھے تین سال وہ ہمارے ساتھ رہی، ایم کیو ایم کہتی تھی کراچی کی حق تلفی سندھ گورنمنٹ کر رہی ہے، پھر وہ سندھ حکومت کے ساتھ بیٹھ گئے، ایم کیو ایم کتنی ٹھیک تھی اور کتنی غلط یہ وقت بتائے گا۔

ای پیپر دی نیشن