فضل خالق خان
fazalkhaliqkhan@gmail.com
مشرق کا سوئٹزر لینڈسوات جو ریاستی دور سے عیدین کے مواقع پر میلوں ٹھیلوں کیلئے مشہور ہوا کرتا تھا وقت گزرنے اور حکومت پاکستان کے ساتھ ادغام کے بعد سے سیاحتی سرگرمیوں نے اس میں مزید رنگ بکھیر دئے ہیں جس کے بعد ہر سال عیدین کے مواقع پر بھی لاکھوں کی تعداد میں ملک کے دیگر علاقوں سے سیاح چھٹیاں گزارنے کیلئے سوات میں آکر ثقافتی رنگ ڈھنگ بھی دیکھے جاتے ہیں۔ سوات میں ریاستی دور سے یہاں تقریباً دو ہفتے تک عید کی خوشیاں سرکاری سطح پر منائی جاتی تھیں، مرکزی شہر مینگورہ میں مخصوص مقامات پر میلوں کا اہتمام کیا جاتا تھا جس میں مشہور’’گرین چوک‘‘ اور دریائے سوات کے مقام پر لگنے والا میلہ دیکھنے کیلئے سوات کے کونے کونے سے لوگ آکر اس کے رنگ ڈھنگ دیکھتے اور پھر واپس اپنے مقامات پر جا کر اگلی عید تک ان میلوں کے رنگ یاد کرکر کے مزے لیتے رہتے تھے، ان میلوںمیں بچوںکی دل چسپی کیلئے موجودہ دور کے جھولوں کے طرز پر گول گول گھومنے والے ’’ بانڈے چغ‘‘ کے اپنے مزے ہوتے تو بلندی تک جانے والا جھولا جو سب کے سب مضبوط لکڑی کے بنے ہوئے ہوتے تھے۔ سب کے لئے دل چسپی کا باعث ہوتے ان میلوں میں طرح طرح کے روایتی کھانے بھی موجود ہوتے تھے ، میلوں میں والی سوات میاں گل عبدالحق جہانزیب خود بھی بہ نفس نفیس شرکت کرکے ریاست کے باسیوں کو بھی ان میلوں میں شریک ہونے کی ترغیب دیتے ، یہ ثقافتی رنگ ڈھنگ سوات کی روایت سمجھا جاتا ہے۔ عید کی صبح نماز عید پر جانے سے قبل گھروںمیں خواتین روایتی کھانے تیار کرتیں جس میں میٹھی سویاں جومٹی کے گھڑے پر مخصوص گھریلو آٹے سے رگڑ رگڑکر بنائی گئی ہوتی تھیں وہ پکائی جاتی تھی نیز خمیر والے پراٹھے جس کا بچے بڑی شدت سے منتظر رہتے رغبت سے کھائی جاتی اس کے علاوہ روایتی طریقے سے گندم کے آٹے سے تیار کردہ میٹھے’’ ککوڑی‘‘ اور ’’غونزاخی‘‘ بھی تیار کئے جاتے تھے جسے چھوٹے بڑے سب مزے مزے لے لے کر عید کے دنوں میں چائے کے ساتھ شوق سے خود بھی کھاتے اور گھر میں آنے والے مہمانوںکو بھی بڑی محبت کے ساتھ پیش کئے جاتے تھے ۔ صاحب ثروت لوگ مخصوص روایتی کھانوں کے ساتھ اس وقت سوات کی مخصوص روایتی ’’ سواتی مٹھائی‘‘ جو ایک انچ چوڑی اور تقریباً تین انچ تک لمبی انگلیوں کی طرح ہوتی ہے اسکا بھی اہتمام کرتے ہیں۔
ہفتہ دس دن پہلے ہی سوات کے لوگ میٹھی عید کی تیاریوں میں مصروف ہوجاتے ہیں، بچہ پارٹی پورا مہینہ عید الفطر کی صبح کا انتظار کرتی ہے اور عید کی خوشیاں منانے اور بڑوں سے عیدی بٹورنے کیلئے خوب تیاریاں کرتے ہیں ، بڑے بھی بچوں کی خوشیاں بڑھانے کیلئے ان کو نئے نئے کپڑے جوتے اور دیگر لوازمات دلانے کیلئے ان تیاریوں میں بچوں کی مدد کرتے ہیں عید کی تیاریوں میں سوات کے لوگ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح خوب تیاریاں کرتے ہیں۔ گھر کی بڑی خواتین اپنے مرد بچوں کو خصوصی اہتمام کے ساتھ فجر پڑھنے کیلئے اُٹھاتی ہیں ، نماز پڑھنے کے بعد لوگ مسجد سے سیدھا قبرستان جاتے ہیں اوران پیاروں کو جو ان سے جدا ہوکر شہر خموشاں کے باسی بنے ہوتے ہیں ان قبروں پر حاضری دیتے ہیں ، اپنے پیاروں کی قبروں سے جھاڑ جھنکاڑ ہٹاکر مٹی تازہ کرتے ہیں ۔
عید کے دن میٹھی سویاں پکانا تو ہر ناشتے کا لازمی حصہ ہوتا ہے اس کے بعد ہلکا سا ناشتہ کیا جاتا اور پھرگھر کے مرد اور بچے نماز عید پڑھنے کیلئے غسل کرکے نئے کپڑے پہنتے ہیںاور عید کی نماز پڑھنے کیلئے مساجد اور عید گاہوں کا رُخ کرتے ہیں دوسری جانب ان کی واپسی تک گھر کی خواتین عید کی تیاریوں کی بجائے طرح طرح کے کھانے تیاریاں کرتی ہیں جس میں میٹھے چاول خصوصی پکوان کے طورپر تیار کئے جاتے ہیں ،سوات کے لوگ عید الفطر کوچھوٹی عید اور عیدالاضحی کو بڑی عید کہتے ہیں ۔عید کی نماز پڑھنے کے بعدجب مرد اور گھر کے بڑے گھروں کو لوٹتے ہیں تو گھر کی خواتین اور چھوٹی بچیاں اپنے مردوں، والد اور بھائیوںکے استقبال کیلئے گھر کی صحن میں جمع ہوتی ہیں اور بڑوں کو اہتمام کے ساتھ عید کی مبارکباد پیش کرتی ہیں جبکہ چھوٹے بچے مبارکباد دینے کے فوراً بعد ہی عیدی کا تقاضا کرتے ہیں جسے والد اور بڑے بھائی بڑی خوشی اور محبت کے ساتھ بچوں کو پیش کرتے ہیں ،اس کے بعد کھانے کا اہتما م کیا جاتا ہے ، عید کی نماز کے بعد چاول کی ڈش کا خصوصی کھانا سوات کے لوگوں کی روایات میں شامل ہے ۔
عید ین کے موقع پر مٹھائی کھانے کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے اور مہمانوں کے ساتھ ساتھ گھر کے افراد بھی دن بھر گاہے بہ گاہے چائے کے ساتھ مٹھائیاں اوربسکٹ خصوصی طورپر کھانا ضروری سمجھتے ہیں ، مٹھائی کی بات آگئی تو سوات کے لوگ جس طرح ہر بات میں انفرادیت رکھتے ہیں اسی طرح مٹھائی میں بھی سواتی مٹھائی کو خصوصی اہمیت حاصل ہے ، سواتی مٹھائی کی بھی اپنی ایک تاریخ ہے جس کے بارے میں ہم اپنے قارئین کو تفصیل سے کسی اور موقع پر بتائیں گے اس وقت سردست اس پر گزارہ کیا جائے کہ سواتی مٹھائی ریاست سوات دور سے خصوصی اہمیت کی حامل ہے اور اسے تیار کرنے والا خاندان اب اپنی تیسری نسل کے ذریعے اس مٹھائی کو تیار کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے ۔
عید کے روز مبارکباد دینے کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔عید کے پہلے دن مبارکبادیوں سے فارغ ہونے کے بعد سیاحتی مقامات پر جانے کی روایات ہیں جو صدیوں سے جاری ہیں لیکن مقامی لوگوں کی جانب سے سیاحتی مقامات پرجانے کا اصل اہتمام عید کے دوسرے دن سے ہی شروع ہوتا ہے۔نوجوانوں کی ٹولیاں الگ جبکہ گھر کے بڑے مرد الگ الگ عید کی خوشیاں دوبالا کرنے کیلئے تفریحی مقامات مرغزار، مالم جبہ، میاندم، بحرین اور کالام کے علاوہ شہری علاقوں کے لوگ مرغزار اور مینگورہ شہر کے دریائے سوات کے کنارے فضا گٹ پارک جا کر پورا دن عید کی خوشیوں کے طورپرگزارتے ہیں۔تفریحی مقامات پر جانے والے مقامی افراد خصوصاً دریائے سوات کے کنارے جانے والے دن بھر اپنا کھانا خود تیار کرتے ہیں ا ماضی میں سوات میں دوسینما گھر ’’سوات سینما اور پلوشہ سینما‘‘ بھی ہوا کرتے تھے جس کی وجہ سے عید اور عید کے دوسرے اور تیسرے دن نوجوان بڑوں سے چھپکے چھپکے سینما جانے کا بھی اہتمام کرتے تھے ۔
سوات میں میٹھی عید کی تیاریاں
Apr 02, 2024