اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لے لیا۔ ججز کے خط کے معاملے پر پرنسپل سیٹ اسلام آباد پر موجود تمام ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ 7 رکنی بینچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔ بینچ میں شامل دیگر ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔ سپریم کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے کی سماعت بدھ کو کرے گی۔ دوسری جانب سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی۔ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر کمیشن کی سربراہی سے معذرت کی۔ سابق چیف جسٹس نے خط میں وزیراعظم، کابینہ، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کا شکریہ ادا کیا۔ جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے گفتگو میں کہا کہ انہیں کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) پر تحفظات تھے، ججز نے اپنے خط میں سپریم جوڈیشل کونسل کو مخاطب کیا تھا، اس وجہ سے ان کے خیال میں کمیشن اس حوالے سے انکوائری کا مناسب فورم نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خط میں جو الزامات لگائے گئے ہیں ان کا ٹرمز آف ریفرنس میں ذکر ہی نہیں ہے، یہ خط پیرامیٹر 209 کے دائرہ کار میں آتا ہی نہیں ہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے چند روز قبل سپریم جوڈیشل کونسل کو ایک خط میں عدالتی معاملات میں مبینہ مداخلت کا معاملہ اٹھایا تھا۔
6 ججز کا خط، 7 رکنی بنچ کل سماعت کریگا، سربراہی جسٹس فائز عیسٰی کرینگے
Apr 02, 2024