حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکا اسرائیلی فضائی حملے کا نتیجہ تھا اور اس کا نشانہ تنظیم کے کمانڈر اعلیٰ الدَناف تھے۔ تاہم اسرائیلی فوج کی ترجمان نے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ غزہ کی ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں الدناف کے گھر کے اندر اور باہر موجود چوبیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حماس کمانڈر کی ہلاکت کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ دوسری جانب شام میں حماس کے رہنما خالد مشعل نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بلواسطہ یا بلاواسطہ مذاکرات کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی تسلط سے آزادی کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔ عرب رہنما امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ پر فلسطین کو مذاکرات پر آماد کرنا چاہ رہے ہیں۔