پیپکو حکام کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار چودہ ہزار سات سو چون اور بجلی کی طلب اٹھارہ ہزار تین سو چار میگاواٹ جبکہ شارٹ فال تین ہزار پانچ سو پچاس میگاواٹ ہوگیا۔ پانی سے بجلی کی پیداوار پانچ ہزار سات سو اکیاسی، فرنس آئل سےدوہزار انتیس میگاواٹ ،آئی پی پیز سے چھ ہزار سات سو اکتالیس میگاواٹ جبکہ کرائے کے بجلی گھروں سے دو سو تین میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔پیپکو حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن آج پہلے روزے کے دوران ہی شہریوں کو اندھیرے میں سحری کرنا پڑی ۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت اور پیپکو صرف عوام کو بہلانے کے لیے ایسے بیانات جاری کرتے ہیں اورحقیقت میں انہیں عوام کی مشکلات اور مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ صرف عوام کے لیے ہے جبکہ وی آئی پی فیڈرز چوبیس گھنٹے چلائے جاتے ہیں تاکہ امرا اور وزرا کو گرمی کی شدت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔