کراچی میں تشدد کے تازہ واقعات میں مزیددس افرادزندگی سےہاتھ دھو بیٹھے،فرنٹیر کانسٹیبلری کوپولیس کےاختیارات مل گئے

Aug 02, 2011 | 12:10

سفیر یاؤ جنگ
تمام ترحکومتی دعوں کے باوجود شہرقائد میں اب بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، اورنگی ٹاؤن بلاک ایل سے دو بوری بند لاشیں ملی ہیں جنہیں اغوا کرنے کے بعد تشدد اورفائرنگ سے ہلاک کیا گیا۔ ماڑی پور کےعلاقے میں دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے پینتیس سالہ رحیم داد کو ہلاک کر دیا،سائٹ ایریا میں واقع اسٹیڈیم کے عقب سے دوبوری بند لاشیں ملیں جبکہ اردوسائنس کالج کے سامنے فائرنگ کرکے دوسیاسی کارکنوں آصف اور جانو کو ہلاک کردیا گیا ، افروز ٹیکسٹائل مل کی پارکنگ لاٹ میں کھڑی ایک سو پچاس سے زائد موٹر سائیکلوں کو نامعلوم دہشتگردوں نےنذرآتش کردیا،سرجانی ٹاون میں دوروز کے دوران نو افراد ہلاک ہوئے جبکہ چارگاڑیوں تین دکانوں اور پانچ ہوٹلوں کو بھی نذرآتش کیا گیا۔ کراچی میں بائیس جولائی سے جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اب تک ایک سو اڑتالیس افراد کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ ادھروزیراعلی ہاؤس کراچی میں سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کی صدارت میں اعلی سطح اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے شورش زدہ علاقوں میں دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائیگی ۔اس موقع پر ایف سی کو پولیس کے اختیارات دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔
مزیدخبریں