ملک کے بیشترعلاقوں میں سحری اورافطاری کے دوران لوڈشیڈنگ جاری رہی جس سےشہریوں کوشدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

پیپکو حکام کےمطابق ملک میں بجلی کی پیداوارچودہ ہزار سات سو چون میگاواٹ اور طلب اٹھارہ ہزار تین سو چار میگاواٹ ہے، طلب اور پیداوار میں فرق کے باعث شارٹ فال تین ہزار پانچ سو پچاس میگا واٹ ہوگیا ہے۔ پیپکو حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک بھر میں سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن پہلے روزے کو ہی پیپکو کے اس دعوے کا بھانڈا پھوٹ گیا اور مختلف علاقوں میں شہریوں کو اندھیرے میں سحری کرنا پڑی جبکہ افطار کے اوقات میں بھی شہریوں کو اسی طرح کی صورتحال کا سامنا رہا۔ کراچی،لاہورسمیت ملک بھرکے مختلف شہروں میں سحروافطارکے دوران لوڈشیڈنگ کی گئی عوام کا کہنا ہے کہ حکومت اور پیپکو صرف عوام کو بہلانے کے لیے ایسے بیانات جاری کرتے ہیں حقیقت میں انہیں عوام کی مشکلات اور مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ لوگوں نے شکوہ کیا کہ لوڈشیڈنگ صرف عام آدمی کے لیے ہے جبکہ وی آئی پی فیڈرز چوبیس گھنٹے چلائے جاتے ہیں تاکہ امرا اور وزرا کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھا جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن