غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شہر حما میں حکومت مخالف جماعتوں کے ہزاروں کارکنوں نے احتجاج کیا جبکہ سنی اکثریت کا حامل شہر حما گزشتہ دو روز سے ٹینکوں کی شدید گولہ باری کی زد میں ہے جس کے نتیجے میں اب تک ایک سو پچاس افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اسد کے اقلیتی علوی مسلک کے غلبے کی حامل سکیورٹی فورسز پوری کوشش کر رہی ہیں کہ اس شہر میں صدر بشار الاسد کے خلاف مظاہروں کو کچل دیا جائے۔ ایک عینی شاہد کے مطابق ہر دس سیکنڈ کے وقفے سے گولہ باری ہو رہی ہے جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس کی فضاء پائی جاتی ہے ۔ ادھر دمشق میں بھی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے مزید دس افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔