کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا لیکن مارکیٹ جلد ہی مندی کی لپیٹ میں آگئی۔ ٹریڈنگ کے دوران ہنڈرڈ انڈیکس بارہ ہزار دو سو پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس ستائیس پوائنٹس کمی کے بعد بارہ ہزار دو سو چھبیس پوائنٹس پر بند ہوا۔کاروبار کے اختتام تک فرٹیلائزر سیکٹر کی سپورٹ بھی مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں بحال نہ کرسکی اور مجموعی کاروباری حجم ایک کروڑ انچاس لاکھ شئیرز کی سطح پر آگیا جو اس سال کی کم ترین سطح ہے۔کاروباری حجم کے اعتبار سے اینگرو کارپوریشن کے شئیرز میں سب سے زیادہ سودے ہوئے۔سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورتحال نئی سرمایہ کاری کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔دوسری طرف لاہورسٹاک مارکیٹ میں بھی کاروباری ہفتے کے دوسرے روزمندی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس میں ایک سو دس کمپنیوں کے پانچ لاکھ چوراسی ہزار تین سونواسی حصص کا کاروبار ہوا۔ مارکیٹ چودہ پوائنٹ کی کمی کے ساتھ تین ہزار اکہتر پوائنٹ پر بند ہوئی۔ گیارہ کمپنیوں کے حصص میں اضافہ اکیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ اٹھہتر کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔