”منموہن کی نومبر میں آمد متوقع، سیاسی استحکام نہ ہوا تو دورہ ملتوی ہو جائیگا“

اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) بھارت کے وزیراعظم من موہن سنگھ کی رواں سال ماہ نومبر میں پاکستان آمد کی توقع ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان میں سیاسی استحکام، بھارتی وزیراعظم کے دورے کا بنیادی تقاضا ہے۔ اگر پاکستان میں سیاسی خلفشار جاری رہا تو یہ دورہ اگلے برس تک ملتوی ہو سکتا ہے۔ من موہن سنگھ ابھی مزید ڈیڑھ سال اقتدار میں ہیں اور انہیں پاکستان آنے کی کوئی جلدی نہیں۔ نئی دہلی چاہتا ہے کہ پاکستان میں ایسی مضبوط سیاسی حکومت ہو جو من موہن سنگھ کے دورہ کے نتیجے میں انسداد دہشت گردی کیلئے ٹھوس اقدامات کر سکے۔ بھارتی وزیراعظم کے دورہ کے بارے میں فیصلہ کن بات چیت وزراءخارجہ مذاکرات میں ہو گی۔ پاکستان بھی چاہتا ہے کہ دورے کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان کم از کم دو تنازعات یعنی سرکریک اور سیاچن کے حل کے بارے میں کوئی نتیجہ نکلے۔ سر کریک تنازعہ پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تکنیکی نوعیت کی بات چیت ہر اعتبار سے مکمل ہو چکی ہے اب پاکستان اور بھارت کی قیادت نے مسئلہ کے حل کا اعلان کرنا ہے۔ سیاچن کے حل کیلئے پاکستان نے حال ہی میں بھارت کو نئی تجاویز دی ہیں۔ پاکستان توقع کرتا ہے کہ بھارتی وزیراعظم سیاسی جرÉت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس دیرینہ مسئلہ کے حل کیلئے پاکستان کی پیشرفت کا جواب دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن