نئی دہلی (اے پی اے) آئی پی ایل سپاٹ فکسنگ کیس میں دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ 2011ءکے ورلڈکپ میچز بھی فکس تھے اور بکیز کی کھلاڑیوں سے ملاقات کا آئی سی سی کو بھی علم تھا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت میں آئی پی ایل سپاٹ فکسنگ کیس میں پیش کی گئی رپورٹ میں دہلی پولیس نے مو¿قف اختیار کیا ہے کہ 2011ءکے کرکٹ ورلڈکپ میں بکیز نے کھلاڑیوں سے طویل ملاقاتیں کرکے انہیں سپاٹ فکسنگ کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش کی جس کا آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو بھی علم تھا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ کے مطابق آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے افسران نے بکیوں کو نہ صرف بھارت بلکہ سری لنکا اور بنگلہ دیش میں بھی انٹرنیشنل کرکٹرز کے ساتھ دیکھا تھا تاہم کرپشن یونٹ کے اہلکاروں کو دیکھتے ہی یہ بکی فرار ہو جاتے تھے۔ آئی سی سی کے ریجنل سکیورٹی مینجر اینٹی کرپشن اینڈ سکیورٹی یونٹ دھرم ویر سنگھ دادو کے بیان کے مطابق ان کے یونٹ کے پاس بکیوں کی تصاویر سمیت تمام ڈیٹا موجود ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپاٹ فکسنگ کے لئے 2 بکیز سنیل بھاٹیا اور ازمال نے سابق ٹیسٹ کرکٹر بابو راو¿ یادیو کے ساتھ مل کر 2 موجودہ بھارتی کرکٹ ٹیم کھلاڑیوں سے ملاقات کی تاہم چارج شیٹ میں کسی اور کھلاڑی کو شامل کیا گیا نہ ہی کسی کھلاڑی کے خلاف سپاٹ فکسنگ کا کوئی ثبوت دیا گیا ہے۔