”اے مجید نظامی‘ قائد کے ایک سپاہی‘ الوداع“ .... (فراست رضوی)

ہر اک لفظ میں بحرِ حق موجزن
صداقت کا آئینہ تھا اس کا فن
دیانت سے معمور اس کا عمل
بصیرت سے لبریز اس کا سخن
دیا اس نے ابلاغ کو اعتبار
سجائی صحافت کی وہ انجمن
کسی بھی صحافی میں پایا نہیں
جو تھا اس کی تحریر میں بانکپن
وہ اقبال و قائد کا پیغام بر
رہا ان کی الفت میں ہر دم مگن
رہے سبز پرچم ہمیشہ بلند
اسے ہرنفس تھی یہی اک لگن
شب قدر میں ہم سے رخصت ہوا
لئے دل میں عشق نبی کا چمن
ہمارے دلوں میں رہے گا سدا
”مجید نظامی وہ فخرِ وطن“

ای پیپر دی نیشن