کراچی (کامرس رپورٹر) سگریٹ کی غیرقانونی تجارت سے قومی خزانے کو پانچ سال میں 80ارب روپے نقصان ہوا، آئندہ پانچ سال میں خسارہ 100ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔یورومانیٹرانٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت سے قومی خزانے کو سالانہ اربوں روپے نقصان کا سامنا ہے۔ گوگہ غیرقانونی سگریٹ کی بازیابی پر،، ضبطگی، 50 ہزار روپے جرمانے، 5 سو فیصد ٹیکس اور پانچ سال قید جیسی سخت سزائیں موجود ہیں، اس کے باوجود بھی ملک بھر میں مارکیٹیں اسمگل شدہ سگریٹ سے بھری پڑی ہیں۔ ان سگریٹس پرخریدار کیلئے نہ تو محکمئہ صحت کی جانب سے کوئی تنبیہ درج ہوتی ہے اور نہ ہی کسی قسم کا ٹیکس ادا کیا گیا ہوتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کیلئے تمباکو کی قیمت میں نمایاں اضافہ تجویز کیا ہے۔