لند ن (آن لائن)بر طا نیہ کے ایک غیر سرکاری ادارے بیورو آف انوسٹی گیٹو جرنلزم کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشا ف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے مجموعی افراد میں سے تقریباً نصف تعداد عام شہریوں کی ہے۔’نیمنگ دی ڈیڈ‘ یا ’مرنے والوں کی شناخت‘ نامی اپنے ایک منصوبے کے تحت اس ادارے نے اب تک ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے سات سو افراد کے نام اکٹھے کئے ہیں جن میں سے تقریباً آدھی تعداد یعنی 323 کی شناخت بطور عام شہری ہوئی ہے جن میں 99 بچے بھی شامل ہیں۔بیورو نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت کا منصوبہ گذشتہ برس شروع کیا تھا لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ اب تک مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2342 افراد میں سے انتہائی کم یعنی صرف تین میں سے ایک شخص کی شناخت میں کامیاب ہو سکا ہے۔امریکی حکام کہتے ہیں کہ ڈرون حملوں میں صرف شدت پسند ہی نشانہ بنائے جاتے ہیں۔دوسری جانب حکومت پاکستان نے آج تک ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی درست تعداد یا ان میں سے عام شہریوں کی تعداد جیسی درست معلومات عوام کے سامنے نہیں رکھی ہیں۔بیورو کا کہنا ہے کہ اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر ہلاک 168 بچوں میں سے وہ 99 کی شناخت نام سے کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ ان میں سے اکثریت یعنی 67 باجوڑ میں ڈمہ ڈولہ کے مقام پر 2006 میں ایک مدرسے پر حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔عورتوں میں محض دو کی شناخت ہو سکی ہے۔ بیورو کے مطابق اب تک کم از کم 55 عورتیں ہلاک ہوئی ہیں۔
برطانوی ادارہ