لاہور+ کراچی (کامرس رپورٹر + آن لائن) ملک کے چاروں صوبوں میں بارش اور عید کی چھٹیوں کے باعث بجلی کی ڈیمانڈ میں کمی رہی جس سے لوڈشیڈنگ کے دورانیہ کمی برقرار رہی۔ گزشتہ روز بھی ملک کے بڑے شہروں میں لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے برابر رہی جبکہ شارٹ فال کا تمام لوڈ دیہی علاقوں پر ڈالا گیا اور دیہی علاقوں میں 4 سے 6 گھنٹوں تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ تاہم زیادہ بارش والے شہروں میں نہ صرف درجنوں گرڈ سٹیشن اور فیڈرز ٹرپ کر گئے جبکہ کئی گھروں کی انفرادی بجلی میں بھی بندش آگئی جس سے ان علاقوں میں کئی کئی گھنٹے تک مسلسل بجلی کی بندش رہی۔ وزارت بجلی و پانی کی ہدایت کے باوجود بھی لیسکو سمیت دیگر ڈسکوز کے دفاتر میں فیلڈ سٹاف کے علاوہ کوئی افسر موجود نہیں رہا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لائن مینوں نے من مانیاں کرتے ہوئے من مرضی سے کام کیا۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی مجموعی ڈیمانڈ 15990 میگا واٹ جبکہ پیداوار 12910 میگا واٹ رہی طلب و رسد میں 2910 میگا واٹ کا فرق رہا۔ ادھر کراچی کے مختلف علاقوں میں غیراعلانیہ طور پر بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس کے باعث عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کراچی کے علاقے گارڈن، صدر، لائنزایریا، اولڈسٹی ایریا کے علاقے کھارادر، میٹھادر، لیاری، کورنگی کراسنگ، لکھنوسوسائٹی اور اطراف کے علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ٹرپنگ کے باعث 62 میں سے 12 گرڈ سٹیشن متاثر ہوئے ہیں۔این این آئی کے مطابق منگلاڈیم میں پانی کی سطح بلند ترین سطح پر پہنچنا شروع ہو گئی، قریبی آبادی کے سینکڑوں خاندانوں کو جان کے لالے پڑگئے اور وہ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ حکومت واپڈا اور امور منگلاڈیم خاموش تماشائی بن گئے۔ مون سون کی حالیہ بارشوں اور واپڈا کی طرف سے پانی کے اخراج میں کمی سے دریا خشک ہوگئے۔ نہر میں پانی کی سطح کم ہوگئی جبکہ منگلاڈیم میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ سے قریبی آبادیوںمیں تشویش پھیل گئی ہے۔