شہریت کے اجرا میں رکاوٹیں ڈالنے پر 5 مسلمانوں کا امریکی وفاقی عدالت سے رجوع

Aug 02, 2014

واشنگٹن(ثناء نیوز) طویل عرصے سے امریکہ میں رہائش پذیر مختلف مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والے پانچ مسلمانوں نے شہریت کے اجرا میں حائل رکاوٹوں پر حکومت کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ ان پانچ مسلمانوں نے عدالت سے شکایت کی ہے کہ امریکی داخلی سلامتی کا محکمہ بلاجواز ان کی شہریت کے حصول کے لیے دی گئی درخواست پر ٹال مٹول کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لئے یہ محکمہ بے بنیاد چیزوں کو جواز کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ عدالت سے رجوع کرنے والے ان پانچ مسلمانوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ یہ اسلامی شریعت کی پابندی کرنے والے لوگ ہیں۔ ان درخواست گزاروں کی وکیل جینی پاسکو ریلا کا کہنا ہے کہ ہمارے موکل طویل عرصے سے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ وہ قانون کی پابندی کرنے والے شہری ہیں اور قانونی طریقے سے ہی امریکہ میں مقیم ہیں۔ اس سے پہلے لاس اینجلس کی عدالت نے سی اے آر آر پی کے نام سے بنائے گئے ایک قانون کے تحت ان افراد کی درخواست مسترد کر دی تھی جس کے بعد انہوں نے وفاقی عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ ان درخواست گزاروں میں فلسطینی شہری احمد اور ریم محنا، صومالیہ کے شہری احمد حسن، ایرانی خاتون ندا بہمانیش جن کی ایک امریکی شہری سے شادی ہوچکی ہے اور ایران ہی سے تعلق رکھنے والے ابراہیم موسوی بھی شامل ہیں۔

مزیدخبریں