لاہور(آن لائن) سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ استعفے اصلی ہیں یا جعلی اس بات کی تصدیق کرنا میری آئینی ذمہ داری ہے۔ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو دوبارہ استعفوں کی تصدیق کے لئے بلایا لیکن کوئی بھی تصدیق کے لئے نہ آیا۔ تمام اسمبلی ممبران میرے لئے برابر ہیں کسی میں تفریق نہیں کرتا۔ ان خیالات کا اظہار ایاز صادق نے ہفتے کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے استعفیٰ قبول نہ کرنے پر مجھ پر اعتراض کیا جا رہا ہے سپیکر کی حیثیت سے یہ میری آئینی ذمہ داری ہے کہ میں اس بات کی جانچ پڑتال کروں کہ استعفیٰ پر دستخط جعلی ہیں یا اصلی، پوری طرح تصدیق کرنا میری ذمہ داری ہے۔ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو دوبارہ استعفوں کی تصدیق کے لئے بلایا پھر کوئی رکن نہیں آیا۔ شاہ محمود قریشی کو بھی میں نے اپنے چیمبر میں آنے کی دعوت دی لیکن وہ بھی اپنے استعفیٰ کی تصدیق کے لئے نہیں آئے۔ جاوید ہاشمی نے اسمبلی کے فلور پر آ کر مستعفی ہونے کا اعلان کیا تو ان کا استعفیٰ میں نے اسی وقت قبول کر لیا۔ ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کی تحاریک پر ایوان میں وہی کرونگا جوآئین اور قانون کہتا ہے۔ ایچی سن کالج کے پرنسپل کی برطرفی کے معاملے سے میرا کوئی تعلق نہیں ، کیسے ممکن ہے کہ سپیکر سفارش کرے اور پوتے کا داخلہ نہ ہو؟ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر غیر جانبدار رہونگا ، اگر عمران خان سے بدلہ لینا ہوتا تو کوشش کرتا لیکن قومی اسمبلی کے سپیکر کے طو پر وہی کرونگا جو میری ذمہ داری ہے۔
استعفے اصلی ہیں یا جعلی اس کی تصدیق کرنا میری آئینی ذمہ داری ہے: سپیکر
Aug 02, 2015