پی آئی اے میں انتظامیہ کی عملداری‘ اختیار نہ ہونے کے برابر ہے: چیئرمین اعظم سہگل

کراچی (آن لائن+ بی بی سی) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کے چیئرمین اعظم سہگل کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں انتظامیہ کی عملداری اور اختیار نہ ہونے کے برابر ہے لیکن ادارہ یونینز اور ایسوسی ایشنز کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن میں انتظامیہ کی عملداری اور اختیار نہ ہونے کے برابر ہے جس کی سب سے بڑی وجہ عملے اور طیاروں کی تعداد کا تناسب ہے۔ پی آئی اے میں تقریباً 14 ہزار مستقل ملازمین اور 4 ہزار کے قریب روزانہ اجرت پر کام کرنے والے افراد ہیں، اس وقت پی آئی اے کے بیڑے میں موجود طیاروں کے حساب میں ادارے کو مزید 4 ہزار افراد کی ضرورت ہے، اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی انتظامیہ یونینز کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے۔ کمپنی میں 6 یونینز اور ایسوسی ایشنز ہیں، اس کے علاوہ ایک طاقتور سی بی اے (کلیکٹو بارگیننگ ایجنسی) ہے، پی آئی اے میں احتساب نہ ہونے کی وجہ سے یونینز اور ایسوسی ایشنز کا اثر و رسوخ حد سے زیادہ ہے، اس کے علاوہ اگر کمپنی کارکردگی کی بنیاد پر کسی کو نوکری سے نکالنا چاہے تو بھی نہیں کر سکتی۔ بعض اوقات ادارہ احتساب کے لئے تحقیقات کرکے نتیجے پر پہنچ بھی جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے یونیز اور ایسوسی ایشنز کے اثر و رسوخ کے باعث کوئی کارروائی نہیں کرپاتا۔ چیئرمین پی آئی اے نے کہا کہ اس صورت حال پر قابو پانے کے لئے ہم اپنے طیاروں کی تعداد میں بتدریج اضافہ کریں گے تاکہ ادارے میں سازشیں کرنے والے اور فارغ رہنے والے افراد کو اتنا کام دیا جائے کہ وہ فارغ نہ بیٹھ سکیں۔ حکومت نے پی آئی اے کے 26 فیصد شیئرز کی نجکاری کا فیصلہ واپس لیا، اب کمپنی کا انتظام حکومت کے پاس ہے اور ادارے کے 51 فیصد حصص کی مالک حکومت ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ گزشتہ دنوں ہڑتال کے بعد شوکاز نوٹس جاری کئے گئے مگر کارروائی کچھ نہیں ہوئی تو اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ ’میرے نزدیک بدقسمتی سے اس معاملے کو بُرے طریقے سے ہینڈل کیا گیا‘۔ لازمی سروس ایکٹ بھی لاگو تھا جس کے نتیجے میں بہت ساری کارروائیاں غیرقانونی تھیں مگر ہم لوگوں نے اس کا فائدہ نہیں اٹھایا۔
چیئرمین پی آئی اے

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...