کشمیریوں کے قتل عام اورکشمیر پر بھارت کے جبری تسلط کے خلاف زبردست بھارت مخالف مظاہرے اور احتجاجی مارچ کئے۔بڑی تعداد میں لوگوں نے کرفیو توڑتے ہوئے سرینگر ، بڈگام ، گاندربل ، بانڈی پورہ ، کپواڑہ ، بارہمولہ ، شوپیاں، کولگام، اسلام آباد اور پلوامہ کے اضلاع میں سڑکوں پر نکل کر پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںنے سرینگر ،کولگام ، سری گفوارہ ، بیج بہاڑہ ، پامپور، بانڈی پورہ اور دیگر علاقوں میں مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے بعد نوجوانوں اور فورسز اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔فورسز کی کارروائی میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔وادی کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جموں کے قصبے بانیہال میں منگل کو مسلسل دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک وفد نے دیوندر سنگھ کی سربراہی میں رواں انتفادہ کے دوران شہید ہونیوالون کے اہلخانہ سے ملاقاتیں کیں۔ وفد کے دیگر اراکین میں محمد سعید ، رنجیت سنگھ اور کرپال سنگھ شامل تھے۔