قومی اسمبلی کا ایوان ’وزیر اعظم نوازشریف‘ کے نعروں سے گونجتا رہا

Aug 02, 2017

اسلام آباد (نواز رضا) منگل کو قومی اسمبلی نے مسلم لیگ (ن)کے مر کزی رہنما شاہد خاقان عباسی کو ملک کے 18 واں وزیراعظم منتخب کر لیا شاہد خاقان عباسی نے 221ووٹ حاصل کئے جب کہ ان کے مدمقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے 47اور پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے 33 اور جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے 4ووٹ حاصل کئے۔ جمعیت علما اسلام (ف)، متحدہ قومی موومنٹ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، مسلم لیگ ضیا ء ، نیشنل پارٹی اور فاٹا سے جی جی جمال نے شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا۔ شیخ رشید احمد کو تحریک انصاف اور آزاد رکن جمشید دستی جبکہ سید نویدقمر کو قومی وطن پارٹی اور فاٹا کے بعض ارکان نے ووٹ دیا،اے این پی کے غلام احمد بلور اور بی این پی کے سید عیسیٰ نوری نے وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال نہ کیا سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو نااہل قرار دئیے جانے کے بعد پچھلے پانچ روز سے کسی حکومت کے بغیر چلا رہا تھا پاکستان کے آئین میں کوئی سقم ہے یا کوئی بات ہے کسی کو معلوم نہیں تھا کہ ملک کو کون چلا رہا تھا سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پانچ روز سے ملک کسی حکمران کے بار ے میں چلتا رہا انہوں نے اس سلسلے میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی اور سابق وزیر قانون زاہد حامد سے بھی قانونی پہلوئوں پر استفسار کیا چوہدری نثار علی خان جن کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ شاید قومی اسمبلی میں نہ آئیں لیکن انہوں نے نہ صرف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی بلکہ انہوں نے شاہد خا قان عباسی کو اپنا ووٹ بھی دیا ایوان میں یہ بات خاص طور پر نوٹ گئی چوہدری نثار علی خان جتنی دیر ایوان میں موجود رہیمنگل کو سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ویں سالگرہ منائی گئی چوہدری نثار علی خان کی آمد پر سپیکر سردار ایاز صادق نے نے چوہدری نثار علی خان کی سالگرہ کاکیک منگوا لیکن چوہدری نثار علی خان نے کیک کاٹنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میں نے کبھی سالگرہ نہیں منائی لیکن سپیکر اور صحافیوں کے اصرار پر چوہدری نثار علی خان نے گزری ہوئی سالگرہ کا کیک کاٹ دیا تاہم انہوں نے کیک کھانے سے گریز کیا ۔ سپیکر قومی اسبملی سردارایاز صادق ، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، راناتنویر حسین، شیخ آفتاب، طارق فضل چوہدری نے ان کی سالگرہ کا کیک کھایا چوہدری نثار علی خان خاصی دیر تک کیک کاٹنے سے انکار کرتے رہے انہوں نے کہا کہ آپ نے میری گزری ہوئی سالگرہ کا کیک منگوا لیا تو اب اصرار پر کیک کاٹ رہا ہوں حکومتی ارکان نے ان کے گرد گھیرا ڈالے رکھا وہ ارکان کی تو جہ کا مرکز بنے رہے قومی اسمبلی میں وزیراعظم کی کرسی پر سبکدوش وزیراعظم محمد نوازشریف کی تصویر رکھ دی گئی ، مسلم لیگی خاتون رکن وزیر اعظم کی خالی نشست دیکھ کر آبدیدہ ہو گئیں ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تمام اراکین نے ہاتھوں میں محمد نوازشریف کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں ، شیر شیر اورمیاں تیرے جاں نثار بے شمار بے شمارکے نعرے لگائے ، ایسا دکھائی دیتا تھا آج بھی میاں نواز شریف ایوان میں راج کر رہے ہیں مسلم لیگی ارکان نے زور دار نعرے لگا کر اپوزیشن کو یہ باور کرانے کی کوشش کی مسلم لیگی ارکان کے دلوں میں بس رہے ہیں وزیراعظم کے انتخاب میں رائے شماری مکمل ہونے کے بعد ارکان لابی سے نوازشریف کی تصاویر اٹھائے ایوان میں آئے ، سبکدوش وزیراعظم کے حق میں نعرے لگانے کے بعد اراکین اپنی نشست پر بیٹھے تو تہمینہ دولتانہ وزیراعظم کی کرسی کے پاس آئیں اور نوازشریف کی تصویر وزیراعظم کی کرسی پر رکھ دی ۔ نومنتخب وزیراعظم خطاب کرنے آئے تو کرسی سے یہ تصویر اٹھا کر ڈائس پر لگا دی گئی ایوان کی لابی اے میں مسلم لیگ(ن)کے شاہد خاقان عباسی کو وزارت عظمی کا ووٹ دینے والے ارکان جائیں گے جبکہ لابی بی پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کو ، لابی سی تحریک انصاف کے امیدوار شیخ رشید احمد اور لابی ڈی جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ کے حامی ارکان کیلئے مختص کی گئی ہے جس کے بعد چاروں امیدواروں کے حامی ارکان متعلقہ لابیوں میں گئے اور انہوں نے وہاں پر موجود عملے کے پاس اپنے اور اپنے حلقے کے نام کا اندراج کرایا۔ اوپن ڈویژن کے ذریعے الیکشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد سیکرٹری قومی اسمبلی اور سیکرٹریٹ کے دیگر عملے نے نتائج مرتب کئے جس کے بعدسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نتائج کا اعلان کیا اور انہوں نے مسلم لیگ (ن)کے شاہد خاقان عباسی کو قائد ایوان کی نشست سنبھالنے کی درخواست کی جس کے بعد میاں شاہد خاقان عباسی نے قائد ایوان کی نشست سنبھالی۔ مری سے مسلم لیگی کارکنوں سے قومی اسمبلی کی مہمانوں کی گیلریاں کھچا کھچ بھری رہیں جس کی وجہ سے انتہائی بدنظمی پیدا ہوگئی، سیکیورٹی اہلکار بدنظمی پر قابو پانے میں ناکام رہے اور گیلریوں سے وقفہ وقفہ سے شیخ رشید احمد کی تقریر کے دوران ہوٹنگ ہوتی رہی مہمانوں کی گیلریوں سے ’’ شیدا ٹلی ‘‘ کے نعرے لگتے رہے ۔ ایک مرحلے پر شیخ رشید احمد نے مریم نواز کا نام لیا تو کیپٹن صفدر آگ بگولہ ہو گئے اور شیخرشید سے کہا کہ اگر شیخ رشید نے زبان بند نہ کی تو ان کے کپڑے اتار دوں گا سپیکر نے بمشکل صورت حال پر قابو پایا مہمان ان کی ہدایات کو نظرانداز کرکے شیخ رشید اور عمران خان کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین نے وزارت عظمیٰ کیلئے اپنے نامزد امیدوار شیخ رشید احمد کو ووٹ دینے کی زحمت نہیں کی ، عوامی مسلم لیگ کے صدر کیلئے اپوزیشن کی حمایت کیلئے سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی سرگرم رہے قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے انتخاب سے متعلق اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کیساتھ زبردست یکجہتی کا اظہار کیا گیا، شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ، ایل او سی پر بھارتی فائرنگ اور دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کیساتھ بھی ہمدردی کا اظہار کیا گیا نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں محمد نوازشریف کے دوبارہ وزیراعظم بننے کا بیان دیا تو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے انتہائی پرجوش انداز میں خیر مقدمی ڈیسک بجائے ، نوازشریف کی تصویریں لہرا دیں نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پیپلزپارٹی کے وزارت عظمیٰ کیلئے امیدوار سید نوید قمر سے اپنی بے تکلفی کا برملا اظہار کیا اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے گلہ کیا کہ انہوں نے دو بھائیوں کو لڑا دیا سید نوید قمر سے ماضی میں اپنی قریبی دوستی کا برملا اظہار کیا اور بتایا کہ امریکہ میں وہ اور نوید قمر یونیورسٹی کے کمرے میں دو سال تک روم میٹ رہے چونکہ اپوزیشن لیڈر سے میری بے تکلفی ہے اس لئے ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس انتخاب میں دو بھائیوں کو لڑا دیا ہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی کے متحد رہنے پر انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے ، نومنتخب وزیراعظم نے کہا کہ دیکھ لیں کوئی بھاگا ہے نہ کوئی ٹوٹا ہے سب یکجا ہیں‘ چار دنوں کے مختصر وقت میں ملک کو دوبارہ جمہوری عمل کی پٹری پر چڑھا دیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کی ڈائری

مزیدخبریں