عمران بدکردار، پرویز خٹک کرپشن میں ملوث ہیں،عائشہ گلا لئی،تحریک انصاف چھوڑ دی

اسلام آباد ( اپنے سٹاف رپورٹر سے) عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اب تمہاری باری ہے۔ بہادری سے بات کرنا میری تربیت میں شامل ہے نہ این اے ون کوئی ایشو ہے نہ پارٹی ٹکٹ کی تقسیم کا کوئی مسئلہ ہے۔ پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین نالاں ہیں۔ الیکشن ہونے میں ابھی دس ماہ ہیں تو میرے لئے ٹکٹ کا مسئلہ نہیں۔ میں پہلے پی پی میں تھی پی پی میں بہت احترام ملا تھا افسوس کے ساتھ اپنی پاکستانی قوم کو بتانا چاہتی ہوں پی ٹی آئی چھوڑ رہی ہوں۔ نوازشریف کی پارٹی جوائن نہیں کر رہی جس طرح پاکستانی عوام نے مجھے عزت دی ٹکٹ میرے لئے مسئلہ نہیں تھا‘ عزت کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی ہم قبائلی پختون ہیں ہمارے لئے عزت و غیرت بہت اہم ہے‘ لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں اور میں چھوڑ رہی ہوں‘ ہمیں بچپن سے ہمت و حوصلے سے بات کرنا سکھایا جاتا ہے۔ عمران خان کو اپنی عادتوں پر کنٹرول نہیں۔ عمران دوسروں کی باریاں لگواتے ہیں کبھی اِس کی کبھی اُس کی۔ لیکن عمران خان اب تمہاری باری ہے۔ عمران خان کے اردگرد ٹولے کی بھی ایسی ہی حرکتیں ہیں۔ عمران اور ان کے ساتھیوں کے ہاتھوں عزتیں محفوظ نہیں۔ عمران خان مغربی کلچر متعارف کرانا چاہتے ہیں۔ عمران خواتین کو عجیب اور غیرمناسب ٹیکسٹ پیغامات بھیجتے ہیں۔ ہمارا معاشرہ ایسی روایات کو تسلیم نہیں کرتا۔ نوازشریف خاندانی آدمی ہیں وہ عزت اور احترام دینا جانتے ہیں۔ تحریک انصاف کی تبدیلی سوشل میڈیا پر ہے‘ حلقوں میں نہیں۔ عمران خان نے بے نظیر بھٹو کے بارے میں عجیب الفاظ استعمال کئے جو اچھا نہیں لگا۔ آرٹیکل 62‘ 63 میں اخلاقیات کے بارے میں بھی کہا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی خواتین سے پوچھا جائے کہ عمران خان کا ان سے کیا رویہ ہے بے ایمانی پر آرٹیکل 62‘ 63 لگتا ہے کیا اخلاقی بدکرداری پر یہ آرٹیکل نہیں لگتا کیا ایسا آدمی جس سے ہماری بیٹیوں کو خطرہ ہو وہ ملک چلانے کا اہل ہے۔ عمران خان جیسے شخص کو نااہل قرار دینا چاہئے جب بھی خارجہ امور پر قومی اسمبلی میں بات کی شیریں مزاری کو تکلیف پہنچی۔ پرویز خٹک خیبر پی کے میں مافیا کا ڈان ہے۔ عمران خان لوگوں کے نام بگاڑتے ہیں جو اسلام میں منع ہے۔ اجلاس میں عمران بتاتے ہیں کہ کس کو کس طرح بے عزت کیا جائے۔ عمران خان نفسیاتی مریض بھی ہیں اور قابل لوگوں سے حسد کرتے اور خوفزدہ ہیں۔ عمران خان کو خان نہیں کہوں گی۔ بے نظیر بھٹو نے میرے ٹیلنٹ پر ایم پی اے اور ایم این اے کا ٹکٹ دیا تھا۔ عمران کی ٹکٹوں کا معیار کچھ اور ہے ہم پورا نہیں اترتے عمران بنی گالہ میں ہوتے ہیں اور ڈنڈے کارکن کھاتے ہیں۔ عمران کارکنوں کی تذلیل کرتے ہیں۔ عمران خان خود کو سب سے عقل مند اور دوسروں کو بیوقوف سمجھتے ہیں خود کو فرشتہ سمجھتے ہیں اور کسی کو نہیں بخشتے‘ آپ بھی فرشتہ نہیں عمران زندہ لوگوں کے ساتھ مرے ہوئے لوگوں کے خلاف بھی باتیں کرتے ہیں۔ ہم نے پرویز خٹک کی کرپشن کے ثبوت عمران کو دئیے جو انہوں نے ایک طرف رکھ دئیے۔ پرویز خٹک کے تمام رشتہ دار حکومت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں‘ دس رکشے جل گئے پرویز خٹک ان کا معاوضہ نہیں دے رہے تھے میں رکشہ یونین کے صدر کو لیکر گئی تھی پرویز خٹک کا بیٹا پیسے لیکر نوکریاں بھی دلواتا ہے۔ پرویز خٹک نے خواتین کی تمام مخصوص نشستیں اپنے رشتے داروں کو دیدیں۔ عمران خان نے پہلا مسیج اکتوبر 2013ءمیں کیا۔ ٹیکسٹ پیغامات ایسے ہیں کہ کسی کی غیرت برداشت نہیں کرتی۔ عمران خان کا بلیک بیری چیک کریں سب پتہ چل جائے گا۔ پی ٹی اے سے ریکارڈ نکلوا دیں۔ عمران دوسروں کو بھی بلیک بیری رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ پیغامات معلوم نہ ہو۔ آج ایسے ٹھیکے ہیں جس پر پرویز خٹک نے غیرقانونی طور پر فنڈنگ لی ہوئی ہے۔ پرویز خٹک نے تنگی مائنز میں اپنے کزن کو غیرقانونی لیز دی ہے۔ پرویز خٹک نے نوشہرہ میں بھی مائنز کا ٹھیکہ اپنے رشتے دار کو دیا۔ شاید پرویز خٹک کے ٹھیکوں اور جہانگیر ترین کے ٹھیکوں سے عمران کا کچن چلتا ہے۔ قبل ازیں ٹی وی انٹرویو میں عائشہ گلالئی نے پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی وجہ سے پاکستان کی ماﺅں بہنوں کی عزت محفوظ نہیں‘ دو نمبرشخص خود کو پٹھان کہتا ہے‘ پختون ہوں عزت اور غیرت سب سے اہم ہے‘ اگر وزیراعظم پر 62,63 لاگو ہوسکتا ہے تو اخلاقی طور پر کرپٹ اور بدکردار انسان پر بھی لاگو ہونا چاہئے۔ عمران خان کو سوچنا چاہئے یہ انگلینڈ نہیں پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کرپٹ ہے، اس کی کرپشن کے ثبوت لے کر عمران خان کے پاس گئے لیکن معلوم نہیں وہ کیوں ان سے بلیک میل ہو رہے ہیں۔ ایسی کوئی بات نہیں کہ میں مسلم لیگ (ن) جوائن کرنے لگی ہوں، نواز شریف پر بہت الزامات ہیں کہ اس نے خزانہ لوٹا، کرپشن کی لیکن وہ ایک خاندانی آدمی ہے۔ وہ اپنی ماﺅں بہنوں بیٹیوں کی عزت کو تو کم از کم سمجھتا ہے۔
عائشہ گلالئی/ اعلان

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ عائشہ گلالئی کو احساس نہیں کہ انکو کتنی عزت ملی، انکے الزامات کی تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں، وہ جس پارٹی میں جا رہی ہیں گڈ لک۔ عائشہ گلالئی نے غلط حرکت کی وہ کیا خواجہ آصف کی بات بھول گئیں جو انہوں نے مجھ سے متعلق کہا تھا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی چھوڑنی تھیں تو چھوڑ دیتی لیکن غلط الزامات نہ لگاتیں۔ عائشہ گلالئی عزت تلاش کر رہی ہیں تو اس پارٹی میں کیا عزت ملے گی جو پارلیمان میں خواتین کو گالیاں دیتے ہیں۔ عمران خواتین کی بہت عزت کرتے ہیں کیونکہ خان صاحب کی آئیڈیل انکی والدہ ہیں۔ عائشہ گلالئی نے عمران سے ملاقات میں پشاور کی این اے 1 کی نشست مانگی۔ عمران خان کے انکار پر پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ابھی تک پارٹی ٹکٹوں کا فیصلہ نہیں ہوا۔ عائشہ گلالئی نے ٹکٹ نہ ملنے پر عمران خان پر ذاتی حملہ کیا۔ شیریں مزاری نے کہاکہ جتنی عزت مجھے تحریک انصاف میں ملی کسی جماعت میں نہیں ملی۔ عمران خان نے محنت اور میرٹ پر مجھے پارٹی میں عہدہ دیا۔ پارلیمانی پارٹی اور کور کمیٹی میں ہم سب خواتین موجود ہیں۔ میری بیٹی پر الزامات لگے تو عمران خان نے دفاع کیا‘ عمران نے ڈاکٹر یاسمین کو شہبازشریف کے مقابلے میں کھڑا کرکے عزت دی۔ عزت ملتی ہے اگر آپ کا رویہ ٹھیک ہو پارٹی چھوڑنا‘ جوائن کرنا آپ کا حق ہے لیکن چھوڑتے وقت گالی دینا افسوسناک ہے۔ پارٹی کی پالیسی ہیڈ ہوں یہ اس بات کی دلیل ہے کہ خواتین کو کتنی عزت دی جاتی ہے۔ آج عائشہ گلالئی نے پی ٹی آئی کی تمام خواتین کی تذلیل کی ہے۔ خان صاحب جلسوں میں بھی خواتین کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ عائشہ کو مزید چیزوں کا لالچ ہو گا۔ تبھی مسلم لیگ ن میں جانا چاہتی ہے ان کو کچھ فرسٹریشن اور تحفظات ہوں گے جو پارٹی چھوڑ کر چلی گئیں۔ پی ٹی آئی کے رہنماﺅں اسد عمر اور شفقت محمود نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران کو لاہور میں ضروری کام تھا اس لئے وہ ایوان میں نہیں آئے۔ اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی میں خواتین کی عزت نہ ہونے کے الزام کی تردید کرتا ہوں۔ پی ٹی آئی میں خواتین کو عزت و احترام دیا جاتا ہے‘ اتنے بڑے سیاسی دنگل میں خاتون یاسمین راشد الیکشن میں حصہ لے گی۔ ایل این جی معاہدہ پارلیمنٹ کے سامنے رکھا جائے۔ حکومت نے ایک ماہ میں عوام کو 8 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے۔ شفقت محمود نے کہا کہ عمران خان کو لاہور میں ضروری کام تھا اس لئے ایوان میں نہیں آئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا کہ عائشہ گلالئی کو جو گلہ شکوہ ہے اس کی تفصیلات نہیں معلوم‘ پتہ چلے گا تو کچھ فیصلہ کرینگے‘ ان کو چاہئے پہلے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیں۔

ای پیپر دی نیشن