اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ آئی این پی) رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کے میڈیا بیانات پر وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عمران خان کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ عمران کے بیان میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے انہیں کہا تھا کہ وہ پانامہ لیکس پر عدالت میں درخواست دائر کریں۔ اعلامیہ میں کہا گیا الزامات غلط ہیں، یکم نومبر 2016ء کو سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے پانامہ کیس مقرر ہوا تھا۔ عمران کا انٹرویو خود بتاتا ہے کہ سماعت کے دوران جسٹس کھوسہ کی جانب سے کچھ آبزرویشن دی گئی تھیں۔ جسٹس کھوسہ نے کہا تھا کہ عدالت کیس سن رہی ہے فریقین صبر کا مظاہرہ کریں۔ ملک کے تمام بڑے چینل و اخبارات نے یہ ریمارکس رپورٹ کئے تھے۔ جسٹس کھوسہ عمران خان سے کبھی علیحدگی میں نہیں ملے، ان کے ریمارکس عدالتی کارروائی کا حصہ اور محفوظ ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق جسٹس آصف کھوسہ نے عمران خان کو پانامہ دستاویزات پر درخواست دائر کرنے کا نہیں کہا، انہوں نے پانامہ دستاویزات کیس کے تمام فریقوں کے وکلاء کو مخاطب کیا تھا۔ انہوں نے یکم نومبر 2016کو سماعت کے دوران آبزرویشنز دی تھیں اور پانامہ دستاویزات کیس کے تمام فریقین کے وکلاء کو مخاطب کیا تھا۔ اعلامیہ کے مطابق جسٹس کھوسہ نے عمران خان سے کبھی ملاقات نہیں کی اور نہ ہی ان کی کوئی شناسائی ہے۔ سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق عمران خان اور فریقین نے درخواستیں یکم نومبر 2016سے کئی ماہ پہلے دائر کی تھیں۔ انٹرویو میںدیئے گئے الفاظ کو غلط رنگ دینا افسوسناک ہے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ
دعویٰ جھوٹا ، جسٹس آٓصف سعید کھبی عمران سے ملے نہ پانامہ کیس دوئر کرنے کا کہا : رجسٹرار سپریم کورٹ
Aug 02, 2017