لندن /امرتسر (آئی این پی) تقسیمِ برصغیر کے 70 سال بعد بھی بھارتی پنجاب کے چھوٹے سے گائوں کا دل پاکستان کے شریف خاندان کیلئے دھڑکتا ہے،امرتسر کے قریب واقع جاتی عمرہ شریف خاندان کا آبائی گائوں ہے جس کا واحد گرودوارہ ان کے پشتینی مکان میں واقع ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق گائوں کے سرپنچ دلباغ سنگھ کے گھر میں ایک دیوار پر شہباز شریف کی ایک تصویر ٹنگی ہوئی تھی۔ دلباغ سنگھ کہتے ہیں کہ ان کے والد اور میاں محمد شریف دوست تھے۔ مقامی گرنتھی نے بتایا کہ کافی عرصہ پہلے شریف خاندان نے خود گرودوارے کو اپنی زمین دیدی تھی۔ نواز شریف کے والد تقسیم سے پہلے ہی یہاں سے چلے گئے تھے لیکن انھوں نے گاؤں سے ناتا نہیں توڑا اور اب مقامی لوگ اپنے مشہور سابق ہمسایوں سے ملنے پاکستان جاتے رہتے ہیں۔دلباغ سنگھ کہتے ہیں کہ ہم جب بھی وہاں جاتے ہیں تو بڑی پذیرائی ہوتی ہے، وہ کہتے ہیں کہ کم سے کم سو لوگ تو آتے، ہمارے رہنے کھانے پینے کا بہترین انتظام کیا جاتا ہے، بہت خاطر ہوتی ہے۔2013 ء میں شہباز شریف یہاں آئے تو ریاستی حکومت نے گائوں کا حلیہ ہی بدل دیا۔ دلباغ سنگھ کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ اس زمین پر سجدہ کرنے کو دل چاہتا ہے۔ ہم کہاں سے کہاں پہنچ گئے۔ دلباغ سنگھ نے کنواں کے متعلق بتایا ایک مرتبہ شریف خاندان کا ایک اونٹ گر گیا تھا جو اس وقت کاروبار کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ جب نواز شریف پہلی مرتبہ الیکشن جیتے تو پورے گاؤں نے مل کر خوشی منائی اور گرنتھی اندرجیت سنگھ نے بتایا کہ جب ان کی حکومت کا تختہ پلٹا گیا تو گردوارے میں ان کے لیے دعائیں ہوئیں اور آخر کار وہ جلاوطنی ختم کرکے پاکستان واپس لوٹ سکے۔ دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ جب سرحد پر لوگ مرتے ہیں تو بہت تکلیف ہوتی ہے، ہم بس یہ ہی سوچتے ہیں کہ جتنا پیار وہ جاتی عمرہ سے کرتے ہیں اتنا ہی دونوں ملکوں کے درمیان بھی ہونا چاہیے۔
بھارت میں جاتی عمرہ کے لوگوںکا دل شریف خاندان کیلئے دھڑکتا ہے: بی بی سی
Aug 02, 2017