اسلام آباد (آئی این پی) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت سات اگست تک ملتوی کردی گئی ہے، بدھ کو استغاثہ کے دوگواہان نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی،ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزمان صدرنیشنل بینک سعید احمد، ہجویری ٹرسٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹرزمنصور رضااورنعیم عدالت میں پیش ہوئے۔اس موقع پر استغاثہ کے دوگواہوں اشتیاق احمد اور واصف حسین کا بیان ریکارڈ کیا گیا جبکہ وکیل صفائی قاضی مصباح نے اعتراض اٹھایا کہ عدالت استغاثہ کے گواہ کی جانب سے دیئے گئے 1986 سے 1992 تک کے ریکارڈ کو مارک کر چکی ہے۔مارک کیے گئے ریکارڈ کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، جس پر نیب کے وکیل عمران شفیق نے دلائل میں کہا کہ فوٹو کاپیز پر مشتمل دستاویزات کے ایک حصے کو مارک کیا گیا دیگر دستاویزات اوریجنل ہیں، انہیں تو عدالت کے ریکارڈ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔دوران سماعت استغاثہ کے دوسرے گواہ کیبنٹ ڈویژن کے اہلکار واصف حسین نے گیارہ نوٹفیکشن عدالت میں پیش کیے۔واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے اور نیب نے ان کے ریڈ وارنٹ جاری کرتے ہوئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ہے۔اس سے قبل 20 جون کو ہونے والی سماعت کے موقع پرزائد اثاثہ جات کیس میں نامزد ملزمان ہجویری ٹرسٹ کے ڈائریکٹرزکے وکیل قاضی مصباح نے استغاثہ کے گواہ اشتیاق علی کے بیان پر جرح کی، گواہ نے بتایا کہ نیب کی جانب سے طلب کئے جانے پرتفتیشی افسر کو کیس سے متعلقہ تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کیں،نیب کے تفتیشی افسر کو جو ریکارڈ دیا وہ بینک کے مینیجمنٹ سسٹم سے حاصل کیا گیا۔