مذہبی اور لسانی اقلیتوں کی شہریت ختم کرنا سازش ہے:مایا وتی

نئی دہلی (صباح نیوز) بھارت کی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کی صدر مایا وتی نے بی جے پی پر تقسیم کرنے کی سیاست کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے آسام ریاست میں برسوں سے آباد مذہبی اور لسانی اقلیتوں کی شہریت ختم کرکے نیا مسئلہ پیدا کردیا ہے جس کے سنگین نتایج بھگتنے پڑسکتے ہیں۔ یہ ایک سازش ہے ادھر بنگلہ دیش کے وزیر اطلاعات نے کہا آسام کے 40 لاکھ بنگالیوں کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔ مایاوتی نے کہا کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی پیر کے روز شائع ہوئی رپورٹ کے مطابق ریاست آسام میں برسوں سے آباد 40 لاکھ سے زائد مذہبی اور لسانی اقلیتوں کی شہریت ختم کردی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ اس سے نیا مسئلہ پیدا ہوگا۔ اس سلسلے میں اپنے سیاسی مفاد کے لئے مرکز اور آسام سرکار نے تنگ ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔دوسری جانب آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے آسام میں شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی)کے مسودے میں چالیس لاکھ سے زیادہ باشندوں کو شامل نہیں کئے جانے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سازش قرار دیا ۔مشاورت کے صدر نوید حامد نے اپنے بیان میں الزام لگایا کہ اس اقدام کا مقصد ملک کے جائز باشندوں کو حق شہریت سے محروم کرکے پناہ گزین کے درجہ میں پہنچادینا اور ملک بھر میں فرقہ وارانہ گروہ بندی کو ہوا دینا ہے۔

ای پیپر دی نیشن