اسلام آباد(کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر کریم عزیز ملک نے کہا ہے کہ کاروباری برادری کے لئے لائی گئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کی کامیابی کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانی محنت کشوں کے لئے بھی ایک سکیم کا اعلان کیا جائے تاکہ ملک میں زرمبادلہ آ نے کی رفتار بڑھنے سے معیشت اور کرنسی مستحکم ہوجائے۔ دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کیلئے رقوم کی ترسیل کو سستا کرنے سے ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار کی حوصلہ شکنی اور ترسیلات میںماہانہ ایک ارب ڈالرتک کا اضافہ ممکن ہے۔ اس وقت ترسیلات کا سالانہ حجم تقریباً بیس ارب ڈالر ہے جس میں بارہ ارب ڈالر کے اضافے سے ادائیگیوں کا بحران کم اورپاکستان غیر ملکی قرضوں کا محتاج نہیں رہے گا۔کریم عزیز ملک نے کہا کہ پالیسی سازوں نے روپے کی قدر کم کرنے سے برامدات کے علاوہ ترسیلات میں بھی اضافہ کا اندازہ لگایا تھا مگرانکے اندازے غلط ثابت ہوئے کیونکہ برامدات میں تومعمولی اضافہ ہوامگر روپے کی قدر میں مسلسل کمی کی وجہ سے بیرون ملک پاکستانیوں نے روپے کی مزید بے قدری کے امکان کے تحت ترسیلات روک لیں ۔اب ڈالر کے زوال کی وجہ سے ترسیلات متوازن ہو جائیں گی مگر قانونی ذرائع جب تک غیر قانونی ذرائع سے مہنگے رہیں گے لوگ ہنڈی کوترجیح دینگے اور گزشتہ سال کی طرح امسال بھی ترسیلات کا ہدف ناکام ہو جائے گا۔
ایف پی سی سی آئی نے بیرون ملک مقیم محنت کشوں کے لئے سکیم کا مطالبہ کر دیا
Aug 02, 2018