نئی دہلی (بی بی سی) بھارتی سپریم کورٹ نے اناؤ کی ایک نوعمر لڑکی کے ریپ اور قتل کی مبینہ کوشش کے پانچوں مقدمے اترپردیش سے دلی منتقل کر دیئے ہیں۔ اب یہ مقدمے سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں چلیں گے۔ ادھر اس واقعے پر پورے ملک میں شدید ردعمل کے بعد بی جے پی نے رکن اسمبلی اور ریپ کے ملزم کلدیپ سنگھ سینگر کو پارٹی سے بھی نکال دیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کی جانب سے گذشتہ ہفتے چیف جسٹس کو لکھے گئے ایک خط کی بنیاد پر اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے حکم دیا ہے کہ اناؤ کے ریپ سے متعلق پانچوں مقدمات کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے اور مقدمے کی کارروائی 45 دنوں کے اندر پوری کی جائے۔ متاثرہ لڑکی کے وکیل نے ریاستی پولیس کی سکیورٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا جس پر عدالت نے سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو حکم دیا کہ وہ مقدمے کا فیصلہ آنے تک متاثرہ لڑکی اور اس کے گھر والوں کو تحفظ فراہم کرے۔