دمشق(این این آئی )شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کر نے والے ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے تصدیق کی ہے کہ درعا گورنری میں ہونے والے خونریز واقعات کے نتیجے میں عام شہری اور شامی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 32 تک پہنچ گئی ہے۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق آبزر ویٹری نے ایک بیا ن میں کہاکہ درعا میں جاری خون ریز جھڑپوں کے نتیجے میں 12 عام شہری مارے گئے۔ شامی فوج کی طرف سے شہریوں پر راکٹوں ، مشین گنوں اور مارٹر گولوں کی شیلنگ کی گئی۔ جھڑپوں میں 11 مقامی جنگجو اور 9 شامی فوجی بھی ہلاک ہوئے ۔آبزرویٹری نے کہا کہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے۔دوسری طرف جنوبی شام میں درعا گورنری میں روس کی سرپرستی میں حکومتی فورسز اور ان کے وفادار گروہوں اور مقامی جنگجوئوں کے درمیان لڑائی کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔