ریلوے میں کرپٹ افسروں کی جگہ نہیں،50سے زائد کو فارغ کیا، اعظم سواتی 

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)وزیر ریلوے اعظم سواتی نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 50سے زائد ریلوے افسران کو گزشتہ چند ماہ میں فارغ کیا ہے یہاں ایک بہت بڑا مافیا ہے کہاں سے افسران لاؤں مافیا نے سب کو آگے لگایا ہوا ہے، اسکریپ کرپشن پر افسروں کو فارغ کیا، کرپٹ افسروں کی کوئی جگہ نہیں۔اعظم سواتی نے کہا اب تو میں سوتے ہوئے بھی لوگوں سے لڑتا ہوں میری بیوی مجھے جگا کرکہتی ہے کہ کیا ہوا۔ایم ایل ون فائدہ مند پراجیکٹ ہے 2ماہ تک کام شروع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کالونیوں میں بجلی کا نظام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے حوالے کر رہے ہیں کیونکہ وہاں سالانہ 2ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری ہو رہی تھی۔ لاہور ڈرائی پورٹ کی آمدنی صرف72لاکھ جبکہ سالانہ اربوں روپے کاخرچہ ہو رہا ، ڈرائی پورٹ سے سالانہ 4ارب تک کمائیں گے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ مال برادر ٹرینوں سے آئندہ مالی سال کے دوران 25 ارب روپے کی آمدنی حاصل ہوگی۔ حاضری کا نظام کمپیوٹرائز کر رہے ہیں ۔اسلام آباد کیرج فیکٹری میں چہرے کی شناخت کا نظام رائج کیا گیا ہے۔ اب کوئی ریلوے ملازم گھر بیٹھے تنخواہ نہیں لے گا۔انہوں نے کہا کہ اسکریپ چوری روکنے کے لیے حساس ادارے کی مدد لیں گے۔ فرنس مل بھی لگائی جارہی ہے تاکہ اس کواستعمال کیا جا سکے۔ ٹرینیں اوٹ سورس کر رہے ہیں۔ شہبازشریف نے جو میٹرو ریل بنائی ہے اس قرضے کی قسطیں نسلیں اتاریں گی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...