کرونا :62اموات چوتھی لہرخطر ناک،3ماہ بعد5ہزار سے زائد کیس

اسلام آباد،لاہور، کراچی (نمائندہ نوائے وقت+ آئی این پی+ اے پی پی) گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران  پاکستان میں عالمی وباء کرونا وائرس کے مزید 62مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی کل تعداد 23422تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا وائرس کے 5026نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 69756تک پہنچ گئی ہے۔ کیسز کے مثبت آنے کی شرح 8.82 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ این سی او سی کے مطابق اب تک 2 کروڑ 33لاکھ 35ہزار 634 افراد کو کرونا وائرس ویکسین کی پہلی خوراک لگائی جاچکی ہے جبکہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 6 لاکھ 96ہزار 652 افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک لگائی گئی۔ اب تک 63لاکھ 12ہزار 421افراد کو مکمل کرونا ویکسین لگائی جاچکی ہے۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان اب تک کرونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 10لاکھ  34ہزار837تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستان میں ویکسی نیشن تین کروڑ سے تجاوز کرگئی۔ اتوار کوا سد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اعداد وشمار میں بتایا کہ گزشتہ ہفتے ملک میں ویکسی نیشن تیزی سے بڑھی اور ہفتے کے چھ روز میں ریکارڈ بنے۔ گزشتہ چھ دن میں ریکارڈ پچاس لاکھ ویکسین لگائی گئی جبکہ گزشتہ روز نو لاکھ 34 ہزار ویکسی نیشن کا نیا ریکارڈ بنا۔ اندرون ملک فضائی سفر کیلئے بورڈنگ پاس کا اجراء کرونا ویکسین سے مشروط کر دیا گیا۔ کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز کے 8 مسافروں کو ویکسین نہ لگوانے کے باعث آف لوڈ کردیا گیا۔ سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کے فیصلے پر عملد آمدر شروع کر دیا گیا۔ خصوصی کائونٹرز پر مسافروں کے کرونا ویکیسن سرٹیفکیٹ چیک کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ مسافروں کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگوانا لازمی ہے، 18 سال سے کم عمر مسافروں کو کرونا سرٹیفکیٹ سے استثنیٰ حاصل ہے۔ سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا کی چوتھی لہر خطرناک اور بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی دنوں سے بنگلا دیش اور افغانستان میں کرونا کیسز بڑھ رہے ہیں، بنگلا دیش میں کئی دنوں سے روزانہ 200 اموات ریکارڈ ہو رہی ہیں۔ اسد عمر نے بتایا کہ پاکستان میں ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی جو خطے کے دیگر ممالک میں ہے، پاکستان ان تین بہترین ملکوں میں سے ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیلٹا ویریئنٹ برطانوی ویریئنٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ ڈیلٹا برطانوی ویرینٹ سے 60 فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ٹارگٹڈ طریقے سے پابندیوں کی حکمت عملی انتہائی کامیاب رہی۔ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا کی چوتھی لہر سے نمٹنے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے جائیں۔ صوبوں کی مشاورت سے وزیراعظم کو سفارشات پیش کریں گے جن میں کچھ بڑے شہروں میں پابندیوں میں اضافے کا امکان ہے۔ میڈیا بریفنگ میں ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن سے خطرہ دس گنا کم ہوجاتا ہے، ویکسین اور ایس او پیز پر عمل کرکے مہلک وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔کراچی میں ویکسی نیشن مراکز پر عوام کا ہجوم رہا جبکہ لیاری جنرل ہسپتال میں ویکسی نیشن کیلئے آئے افراد کی دھکم پیل پر پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑ گیا۔ کراچی میں لاک ڈاؤن کے دوسرے روز سناٹا ہے اور چھٹی کا دن ہونے کے باعث سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہے۔ بلوچستان میں وائرس پھیلنے کی شرح 11.56 فیصد تک پہنچ گئی۔اسد عمر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ این سی او سی نے کب کہا تھا کہ سندھ میں کرفیو لگا دیں‘ بسوں پر پابندی لگا دیں۔ ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ پابندیاں این سی او سی کے کہنے پر لگائیں۔ این سی او سی نے کب کہا تھا کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگا دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...